مغربی کنارے کے شہر نابلس میں بدھ کو رات گئے پرتشدد جھڑپوں کے دوران اسرائیلی قابض فوج نے ایک فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا۔
طبی ماہرین نے ہلاک ہونے والے نوجوان کی شناخت 18 سالہ وسیم نصر خلیفہ کے نام سے کی ہے جو مغربی کنارے کے بلتا پناہ گزین کیمپ سے تھا۔
فلسطینی ہلالِ احمر نے بتایا کہ فوجی حملے میں کم از کم 31 فلسطینی زخمی ہوئے۔ چار کو گولیاں لگیں ، جن میں سے تین کی حالت تشویش ناک ہے۔
یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب اسرائیلی فوجیوں نے نبی اللہ یوسفؑ کی قبرپر جانے والے یہودی آباد کاروں کی حفاظت کے لیے علاقے پر دھاوا بول دیا۔
آبادکاروں کی آمدورفت کو محفوظ بنانے کے لیے تمام قریبی شاہرات پر اسلحہ سے لیس فوجی دستے تعینات کیے گئے تھے۔
جھڑپوں کے دوران، اسرائیلی فوجیوں نے مقامی نوجوانوں پر ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کے بم برسائے جو آباد کاروں کی توڑ پھوڑ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
دریں اثنا، قابض فوج نے نابلس کے داخلی راستے پر عناب فوجی چوکی پر گاڑی روک کر راہ گیر ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا۔
مقبوضہ بیت المقدس کے قدیمی شہر کے قریب ایک اور نوجوان کو اسرائیلی پولیس فورسز نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور مارا پیٹا۔ نوجوان شدید زخمی ہے۔
اسی طرح یہودی آباد کاروں کے ایک گروہ نے جنین کے جنوب مغرب میں فلسطینی گاڑیوں پر حملہ کیا۔
جنین میں بھی فوجی دستوں نے یعبد قصبے پر دھاوا بولااور داخلی راستے پر ایک فوجی چوکی قائم کر دی جس سے مقامی لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا گیا ہے۔