گذشتہ ہفتے مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فوج کی گولیوں سے 4 فلسطینیشہری شہید ہوئے جب کہ فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں صہیونی زخمی ہوئے۔ گذشتہ ہفتے 127 محاذ آرائی، 8 فائرنگ اور 24 دھماکہ خیز آلات اور مولوٹوف کاک ٹیلپھینکے گئے۔کل جمعہ کو نابلس، رام اللہ، قلقیلیہ، الخلیل، جنین، بیت المقدسدوسرے مقامات پر 15 جھڑپیں ہوئیں۔
مزاحمتی نوجوان بیت لحم کے جنوب مغرب میں واقع نعلین قصبے کی زمینوں پرتعمیر ہونے والی "بیتار الیت” بستی کے آس پاس کے علاقے میں مولوٹوف کاک ٹیلپھینکنے کے بعد آگ لگانے میں کامیاب ہو گئے۔مزاحمت کاروں نے نابلس میں کوہ گریزیم پر قابض فوج کے کیمپ پر فائرنگکی اور بہ حفاظت فرار ہوگئے۔جمعرات کو 5 مقامات پر فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیںہوئیں۔
مقبوضہ بیت المقدس، قلقیلیہ اور رام اللہ کے جنوب مغرب میں خربتہ المصباح نامیگاؤں کے قریب پتھراؤ سے ایک آباد کار زخمی ہوگیا۔بدھ کے روز القدس سمیت مغربیکنارے کے 28 مقامات پر بڑے پیمانے پر تصادم شروع ہوا اور پتھر پھینکنے کے نتیجےمیں 3 آباد کارزخمی ہوئے۔منگل کو نابلس میں قابض فوج کی گولیوں سے مزاحمت کار بتیس سالہ اسلامصبح سالہ ابراہیمالنابلسی جب کہ سولہ سالہ حسین جمال طحہٰ نے اسرائیلی فوج کیدہشت گردی میں جام شہادت نوش کیا۔
اسی روز الخلیل میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں الخلیل میں مومنیاسین جبر نے جام شہادت نوش کیا۔
پیر کے روز نابلس، رام اللہ، الخلیل، قلقیلیہ، سلفیت اور بیت لحم میں14 مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔اتوار کو القدس، نابلس، بیت لحم، سلفیت، الخلیل، رام اللہ اور قلقیلیہمیں 19 مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔گذشتہ ہفتے کے روز القدس، رام اللہ، بیت لحم اور الخلیل شہروں میں 9 مقاماتپر جھڑپیں شروع ہوئیں۔