فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سکیورٹی ادارے سیاسی گرفتاریوں کی مہم جاریرکھے ہوئے ہیں۔ فلسطینی سیاسی قوتوں کی طرف سے متفقہ طور پراس قسم کی حراست کی مذمتاور اسے جرم قرار دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
تازہ ترین سیاسی گرفتاریوں میں مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹٰ کی انٹیلی جنس نے جمعرات کو برزیتیونیورسٹی کے طالب علم عمرو الطویل کو رام اللہ میں اس کی ورکنگ سائٹ سےحراست میںلے لیا۔ قلقیلیہ کی ایک شاہراہ سے عباس ملیشیا نے ایک زخمی نوجوان صلاح الدین باکیرکوحراست میں لیا جب کہ نابلس سے الشیخ طالب عبدالکریم حج حمد مسکاوی کو گرفتار کیاگیا۔
فلسطین میں بنیادی انسانی آزادیوں پر نظر رکھنے والے گروپ کےمطابق فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے سیاسی بنیادوںپر 26 سے زائد شہریوں کو حراست میں لے رکھا ہے، جن میں سے زیادہ تر اسرائیلی جیلوںسے رہائی پانے والے شہری شامل ہیں۔
"مرکزاطلاعات فلسطین ” کے زیر نگرانی گروپ کے مطابق نابلس میںعباس ملیشیا نے نوجوان عبدالوہاب مسکاوی، لیڈر عمر مسکاوی کے بیٹے کو مسلسل پانچویںدن بلاطہ کیمپ میں حراست میں رکھا اور اس پر تشدد کیا گیا۔نابلس میں فلسطینی انٹیلی جنسنے سورا کے قصبے سے رہا ہونے والے قیدی حازم عونی غنیم کی حراست میں 15 دن کی توسیعکر دی۔
بیت لحم میں اتھارٹی کی انٹیلی جنس سروسز نےسابق اسیر خلیل الشیخ کی گرفتاری11ویں روز بھی جاری رکھی ہوئی ہے۔ اسی طرح سابق اسیر زخمی بلال جمال التمیمی کی گرفتاری جاری ہے۔
طوباس میں حکام نے 13ویں دن بھی نوجوان قصے دراغمہ کو اریحا سے کے مذبح خانے میں حراست میں رکھا ہواہے۔