اسرائیلی وزارت انصاف نے سولہ ایکڑ فلسطینی اراضی کو قابض اتھارٹی کے حوالے کرنے کا سرکاری عمل شروع کر دیا ہے۔ یہ فلسطینیوں کی ملکیتی زمین مشرقی یروشلم کے علاقے ابو دیس ٹاون میں ہے اور اسے عارضی طور پر قابض اتھارٹی حوالے کیے جائیں گے۔
اسرائیلی اخبار ہیوم کے مطابق یہ قطعہ اراضی گرین ہل ٹاپ پر ہے اور ابو دیس میں اسرائیلی علیحدگی کی دیوار کے ساتھ ہے۔ اس فیصلے کی وجہ سے جلد فلسطینی رہائشوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان تصادم شروع ہو جائے گا۔
اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سول محقیقین نے جائیداد کے غیرحاضر مالکان والی جائیدادوں کے نگرانی سے متعلق وزارت انصاف کے تحت قائم ڈیپارٹمنٹ تصدیق کیا ہے کہ یہ زمین یہودیوں نے 20 صدی میں خرید لی تھی۔ اخبار کے دعوے کے مطابق یہ سولہ ایکڑ زمین ایک بڑے قطعہ اراضی کا حصہ تھی جو یہودیوں نے سارے کا سارا خرید لیا تھا۔ اب عدالتی فیصلے نے اس محقق کی بات کو درست ثابت کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار نے یہ بھی لکھا ہے کہ اس قطع اراضی میں سے وزارت پہلے ہی کچھ زمین کا پتہ چلا چکی ہے۔ جو یہودیوں کی وراثت تھی۔ اب مٹھی بھر عرب لوگ اس زمین کی ملکیت کی دعوے کے ساتھ کھڑے ہیں۔