فلسطینی اسیران کلب (رام اللہمیں قائم ایک غیر سرکاری تنظیم) نے کہا ہے کہ بزرگ فلسطینی اسیر رہ نما سالہ نائل برغوثی کے لیے آج جمعراتات کو ایک نیا عدالتی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔اسیران کی تحریک کی تاریخ میں سب سے طویل دورانیہ قید کاٹ نے والےبرغوثی اب تک اسرائیلی جیلوں میں سال قید کاٹچکے ہیں جن میں سے 34سال مسلسل قید کے ہیں۔
اسیران کلب نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ مقدمے کی سماعت "عوفرملٹری کورٹ میں صبح 9:30 بجے پر ہو گی۔”کلب نے مزید کہا کہ "نام نہاد (فوجی اعتراضات کمیٹی) برغوثی کی فائلکا دوبارہ جائزہ لے گی۔ "یہ آخری تبادلے کے معاہدے (وفاء الاحرار 2011 ڈیل) کےدوران رہا ہونے والوں کے معاملے پر غور کرنے کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔ )، جنہیں دوبارہگرفتار کیا گیا۔”انہوں نے مزید کہا کہ وہی کمیٹی ہے جس نے قیدی برغوثی کو 2014 میں دوبارہگرفتاری کے بعد 30 ماہ قید کی سزا سنائی تھی اور یہ وہی ہے جس نے اس کے خلاف عمر قیدکی سزا واپس کرنے کا فیصلہ بھی جاری کیا تھا۔
10 مئی 2022 کو نام نہاد "اسرائیلی سپریم کورٹ” نے ایک فیصلہجاری کیا جس کے مطابق اس نے اسیر رہ نما برغوثی کا معاملہ دوبارہ "فوجی اعتراضاتکمیٹی” کے پاس بھیج دیا، جو اس کیس پر آج غور کرے گی۔قابل ذکر ہے کہ قابض ریاست کی سپریم کورٹ نے "یکم مئی میں منعقدہسیشن میں قابض ریاست کے استغاثہ کی طرف سے پیش کیے گئے الزامات کی کمزوری کو تسلیمکیا تھا۔
رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع قصبے کوبر سے تعلق رکھنے والے قیدی نائلالبرغوثی (64 سال) کو پہلی بار 1978 میں قابض فوج نے گرفتار کیا تھا اور انہیں عمرقید اور 18 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔برغوثی کو 2011 میں "وفاء الاحرار” کے معاہدے میں رہا کیا گیاتھا۔ وہ مسلسل 32 ماہ سے زیادہ عرصے تک باہر نہیں رہا۔ انہیں دوبارہ گرفتار کرلیاگیا۔