حماس کے ترجمان حازم قاسم نے غزہ پر اسرائیل کے تازہ حملے کے ھوالے سے کہا ہے کہ خطے میں نارملائزیشن کے نام اسرائیل کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے کہ وہ نہتے فلسطینیوں پر جنگی جارحیت مسلط کرے۔
اسرائیل نے مقدس مقامات اور حالیہ جارحیت اور غزہ پر حملے بعض عرب حکومتوں کے ساتھ تعلقات کی نارملائزیشن اور معاہدات کے بعد کیے ہیں۔ جس سے ثابت ہو گیا ہے کہ ‘ نارملائزیشن کے لیے کیے گئے معاہدے اسرائیلی کو فلسطینیوں کے خلاف ایک بار پھر مجرمانہ کارروائی کے لیے شہ مل گئی ہے۔
ترجمان حماس نے اپنے اخباری بیان میں مزید کہا ‘ ان تمام تر معاہدات اور تعلقات کے باوجود اسرائیل عرب دنیا اور مسلمانوں کو کو بڑا دشمن رہے گا۔ اسرائیل خطے میں ایک نامل شناخت کا ملک کبھی نہیں بن سکتا ہے۔ اسی طرح کوئی کچھ بھی کر لے مسئلہ فلسطین پوری مسلم امہ کے لیے اہم ترین اور مرکزی مسئلے کی حیثیت سے سامنے رہے گا۔ ‘
حازم قاسم نے عرب اور مسلم دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی آوازیں اسرائیل کے خلاف بلند کریں اور اسرائیل کی جارحیت کے مقابلے کے لیے اپنی کوششوں کو مجتمع کریں۔ اسرائیل کا ہدف صرف فلسطینی نہیں ہیں ، اس کا ہدف عرب اور مسلم دنیا کے سب لوگ ہیں۔ عرب دنیا کی سلامتی و استحکام اسرائیل کے مفاد کے برعکس ہیں۔
دوسری جانب قابض اسرائیلی فوج نے غزہ پر اپنی وحشیانہ جارحیت جاری رکھی ہے اور اب تک 25 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ان شہدا میں ایک پانچ سالہ فلسطینی بچی کے علاوہ خواتین بھی شامل ہیں۔ جہیں اسرائیلی بمباری نے ان کے گھروں کے اندر نشانہ بنا کر شہید کیا ہے۔