اسلامی تحریکمزاحمت "حماس” نے منگل کے روزایک بیان میں قابض اسرائیل کی طرف سے شہریوںکی دسیوں دونم زمینوں کی چوری اور شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین گورنری میں ایکنئی یہودی بستی کے قیام کے منصوبے کی منظوری کی مذمت کی ہے۔حماس کے ترجمان حازمقاسم نے کہا کہ قابض دشمن کی طرف سے تقریباً 87 دونم فلسطینی اراضی کی چوری، جنین گورنریمیں یعبد اور عنین کے قصبوں میں فلسطینی اراضی پر آبادکاری کے منصوبے کی منظوری ایکنئی صہیونی جارحیت ہے۔ ہم اس منصوبےکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ یہ اقدام قابض ریاست کے آبادکاری کے جرائم کا تسلسل ہے جس کا مقصد نسلی دیوار سے محصور شہریوں کی مزید زمینوں پر قبضہ کرناہے۔حماس نےکہا کہ انتہا پسند قابضحکومتوں کی طرف سے عمل میں لائی جانے والی آبادکاری کی پالیسی میں ایسے جرائم ہیں جوتمام بین الاقوامی اصولوں اور کنونشنوں کی خلاف ورزی کی عکاسی کرتے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ حماس اور فلسطینی قوم ہماری تاریخی سرزمین پر قابض ریاست کو قانونی حیثیت نہیں دیں گے۔قاسم نے اس بات پرزور دیا کہ ہمارے عوام اپنی سرزمین اور حقوقپر قائم رہیں گے اور صہیونی دشمن کے مکروہ عزائم اور منصوبوں پر ڈٹ کر مقابلہ کریںگے۔
منگل کے روزاپلائیڈریسرچ انسٹی ٹیوٹ ’اریج‘ نے انکشاف کیا کہقابض اسرائیلی حکام نے فلسطینی اراضی پر "تل میناشے” بستی سے تعلق رکھنےوالے ایک نئے آبادکاری محلے کے قیام کی منظوری دی ہے۔