جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل کا فلسطینی اسیران کی مالی امداد میں کٹوٹی کا فیصلہ

پیر 1-اگست-2022

اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں اور شہدا کے خاندانوں کے لیے آنے والی مالی امداد کا بڑا حصہ  ہڑپ کرنے کے لیے اسرائیل کی سکیورٹی کیبنٹ نے باضابطہ منظوری دے دی ہے۔  یہ منظوری دیتے ہوئے فیصلہ دیا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے  حوالے سے انے والے فنڈز میں سے 600 ملین شیکلزٹیکس کے نام پر کاٹے جائیں۔             

 یہ کٹوتی اگلے  بارہ ماہ میں کی جائے گی ۔ خیال رہے یہ 600 ملین شیکلز کی رقم ان سالانہ فنڈز کے برابر ہے جو فلسطینی اتھارٹی فلسطینی قیدیوں کی مدد کے لیے خرچ کرتی ہے، ان کے خاندانوں پر خرچ کرتی ہے یا شہید فلسطینیوں کے اہل خانہ پر خرچ کرتی ہے۔               

 پچھلے سال نومبر میں فلسطینی وزارت خزانہ نے اسرائیل پر الزام لگایا تھا کہ یہ اس رقم میں سے ہر ماہ  100 ملین شیکلز سے زائد کی رقم پر ٹیکس کے نام پر ڈاکہ ڈال لیتی ہے۔  

 اسرائیلی قابض اتھارٹی ا’یڈڈ ویلیو ٹیکس’ اور’ ٹیرف ‘فلسطینی اتھارٹی کی ان  تمام درآمدات پر وصول کرتی ہے جو اسرائیلی چیک پوسٹوں سے گزرتا ہے۔ اسرائیل نے اپنے لیے اس طریقہ واردات کا  بندوبست اوسلو معاہدے کے تحت ممکن بنا رکھا ہے ۔ یہ اسرائیلی قابض اتھارٹی کا ایک اہم ذریعہ آمدنی بن گیا ہے

 

مختصر لنک:

کاپی