بدھ کواسرائیلی غاصبریاست کے مبصر کی رپورٹ میں سیف القدس کی جنگ کے واقعات کا سامنا کرنے میں صہیونیریاست کی "خامیوں” اور ناکامیوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔ ان میں "ہومفرنٹ” کی سطح پر صہیونی فوج کی ناکامیاں زیادہ نمایاں ہیں۔
تجزیہ نگار”نیتنیاہو اینجل مین” کی طرف سے گذشتہ مہینوں کے دوران تیار کی گئی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ خفیہ ادارہ ’شن بیٹ‘ اور "اسرائیلی” پولیس تصادم شروع ہونے سے پہلےمخلوط شہروں میں اسرائیلیوں کو ابتدائی انتباہ دینے میں ناکام رہے تھے، خاص طور پراللد جیسے ہم شہر میں کوئی وارننگ نہیں دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ انٹیلی جنس سروسز اسدھچکے کا اندازہ لگانے میں ناکام رہی جو پچھلے سال مئی میں جنگ سیف القدس کے ساتھ ملکر ہوا تھا۔
رپورٹ میں اشارہ دیاگیا کہ پولیس کے ردعمل کے نظام کے خاتمے کے ساتھ ہزاروں اسرائیلی تصادم کے دوران پولیسسے بات چیت کرنے میں ناکام رہے۔
پولیس بھی تصادم کےمقامات پر بہت تاخیر سے پہنچی۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ مخلوط شہروں (48 سرزمینوں) میں تصادم کے نتیجے میں 520 محاذ آرائی پوائنٹس کےاندر 3 اسرائیلی ہلاک اور 300 پولیس اہلکاروں سمیت سینکڑوں افراد زخمی ہوئے، جس میںاندرون ملک سے تقریباً 6000 فلسطینیوں نے حصہ لیا اور 3200 افراد کو گرفتار کیا گیا۔جن میں سے 240 یہودی تھے۔
جہاں تک ان واقعاتسے ہونے والے مالی نقصان کا تعلق ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ املاک کو 48 ملین شیکلکا نقصان پہنچا اور پولیس املاک کو تقریباً 10 ملین شیکل کا نقصان پہنچا ہے۔
رپورٹ میں مخلوط شہروں،خاص طور پر اللد اور عکا میں پولیس اہلکاروں کی تقسیم میں عدم توازن کی نشاندہی بھیکی گئی۔ وہاں کے پولیس اسٹیشنوں کو یہودی مراکز کے طور پر درجہ بند کیا گیا تھا، وہاںیہودیوں کی اکثریت کی موجودگی کو دیکھتے ہوئے انٹیلی جنس افسران کی خاصی کمی تھی۔
رپورٹ کے مطابق جھڑپوں کے دوران اللد میں دو اسرائیلی مارے گئے، شہر میں چاقو کے حملوںمیں 5 زخمی ہوئے، رہائشیوں کی جانب سے فائرنگ کے 16 واقعات کے ذریعے فائرنگ کے واقعاتمیں 5 زخمی ہوئے، درجنوں آتش گیر آلات پھینکنے کے علاوہ پتھراؤ کے 46 واقعات ہوئے۔تصادم کے نتیجے میں 350 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
انٹیلی جنس کی ناکامی۔
تصادم کی پیشین گوئیکرنے میں انٹیلی جنس کی ناکامی کے حوالے سے اسرائیلی دانشور نے اپنی رپورٹ میں اس فریمورک میں بڑی ناکامیوں کی موجودگی کی تصدیق کی۔ ان میں انٹیلی جنس نے تصادم کے مرکز کےطور پر القدس پر توجہ مرکوز کی۔ مئی 2021 میں فلیگ مارچ کی توقع کے ساتھ تاہم،”پرتشدد واقعات” دوسرے شہروں جیسے کہ اللد اور عکا میں پیش آئے۔
دوسری جانب مبصر کاخیال ہے کہ انٹیلی جنس کی ناکامیوں نے پولیس کی تیاری اور واقعات کا سامنا کرنے کیصلاحیت کو متاثر کیا۔
رپورٹ میں کہا گیاکہ "انٹیلی جنس سسٹم نے القدس سے باہر بالعموم اور مخلوط شہروں میں بالخصوص تصادمکے پھوٹ پڑنے والے واقعات سے متعلق خاطر خواہ توقعات پیش نہیں کیں۔
رپورٹ میں یہ بھیاشارہ کیا گیا کہ پولیس واقعات کے دوران سوشل میڈیا پر فالو اپ کرنے میں اپنے انٹیلیجنس نظام کی کمزوری کا شکار ہو رہی تھی۔ داخلی سلامتی کے لیے اسرائیلی سکیورٹیاداروں کو مناسب بجٹ بھی فراہم نہیں کیا گیا۔