امریکی شہریت کی حامل الجزیرہ ٹی وی کی صحافی مقتولہ صحافی شیریں ابوعاقلہ کے اہل خانہ نے امریکی وزیر خزانہ انتونی بلنکن سے ملاقات کی ہے۔ ابو عاقلہ کی بھانجی لینا ابو عاقلہ نے اس بارے میں کہا ہے ‘ ہم یہاں شیریں ابو عاقلہ کے لیے انصاف کا مطالبہ لے کر آئے ہیں۔ ‘
مقتولہ ابوعاقلہ کی بھتیجی لیناابوعاقلہ نے امریکی دفتر خارجہ کے باہر سے اس ملاقات کی ویڈیو بھی ٹویٹر پر شئیر کی ہے۔ ابو عاقلہ کو اسرائیلی قابض فوج نے گیارہ مئی کو جنین کے پناہ گزین کیمپ میں گولی ماری تھی۔
امریکی دفتر خارجہ نے رواں ماہ کے دوران کہا تھا ابو عاقلہ کو امکانی طور پر گن کی گولی سے اسرائیلی پوزیشن سے لگی ہے۔ لیکن شاید یہ جان بوجھ کر نہیں تھی۔ یہ بات امریکیوں کی طرف سے اس معاملے کی تحقیق کرنے کے بعد کی تھی۔
ابو عاقلہ کے اہل خانہ اور فلسطینی اتھارٹی کے حکام نے اس امریکی رپورٹ پر تنقید کی اور کہا تھا
کہ ابو عاقلہ کو جان بوجھ کر فائرنگ سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ ‘ اہل خانہ نے کہا ہمیں انصاف کے لیے جہاں بھی جانا پڑا ہم ہر جگہ جائیں گے۔
ابو عاقلہ کے بھائی اور بھتیجے نے کہا ابو عاقلہ حقائق کو سامنے لانا کے لیے زندہ رہی ہم بھی یہ کام کرتے رہیں گے۔ دوسری جانب امریکی دفتر خارجہ نے فوری طور پر اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔