پنج شنبه 01/می/2025

القدس میں یمنی ویزیٹر سنٹر قائم کرنے کے منصوبے کا انکشاف

بدھ 27-جولائی-2022

مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل یمن ویزیٹر سنٹر کے نام سے ایک منصوبہ شروع کرنے والا ہے۔ یہ منصوبہ سلوان ضلع میں رو بعمل لانے کی تیاری ہے۔ تاکہ آس پاس کی زمین پر یہودی قبضہ ممکن ہو سکے۔ یہ انکشاف یروشلم کے امور کے ماہرین نے کی ہے۔

ماہرین کے مطابق اسرائیلی قابض اتھارٹی اور یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ کا دعویٰ ہے کہ یمنی بستی بیت الہویٰ 19 ویں صدی  کے اواخر میں بنی تھی۔ مگر برطانیہ کے 1938 میں اسے خالی کرنے سے قبل درجنون فلسطینی خاندان اس میں منتقل ہو گئے تھے۔

یہودی آباد کاروں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ  سلوان میں یمنی عبادت گاہ  کی موجودگی ان کی فلسطینیوں کو روکنے اور ان کے گھروں پر قبضے کی انتھک کوششوں کا ایک اہم حصہ تھی۔

2015 میں یہودی آباد کاروں نے ابو ناب فیملی کو یہودی آباد کاروں  نے اس علاقے سے جبری طور نکال دیا۔ یہودی آباد کاروں کے بقول یہ خاندان بیت  الہوٰی میں پرانی یمنی عبادت گاہ میں مقیم تھا اور اس نے اپنا گھر یہودی آباد کاروں کو دے دیا تھا۔

اس یہودی آباد کار گروپ نے حال ہی میں اسرائیلی وزیر ہاوسنگ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے کہ 4،5 ملین شیکلز کی لاگت سے ایک یمنی وزیٹر سنٹر اور اس سے ملحق ایک پولیس مانیترنگ سنٹر قائم کیا جائے۔ 

مختصر لنک:

کاپی