جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی اراضی ہتھیانے کا نیا صہیونی حربہ

بدھ 27-جولائی-2022

قابض اسرائیلی فوج میں نام نہاد "سینٹرل ریجن کمانڈر”یہودا فاکس نے ایک "فوجی حکم” جاری کیا ہے جس میں یہودی آباد کاروں کو مغربیکنارے کی زمینوں کی فروخت میں سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی گئی۔

یہ حکم "فلسطینیوں” کو جو اپنی زمین آباد کاروں کوفروخت کرنا چاہتے ہیں، فلسطینی آئینی عدالت کے بجائے اسرائیلی "عدالت” سے”وراثت کی فہرست” کا فیصلہ حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

"فاکس” نے دعوی کیا کہ یہ اقدام "فلسطینی فروختکنندگان کی حفاظت کرتا ہے۔

اخبار اسرائیل ہیوم نے منگل کوایک رپورٹ میں اشارہ کیا کہ”آباد کاروں نے قابض فوج سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ یہ فوجی حکم نامہ جاری کرے وراثتکو زمین کی فروخت کے سودوں تک محدود کرنے کے فیصلے کی ضرورت کے بعد زمین کی ملکیت ثابتکریں۔

فلسطینیوں کی وراثت کو محدود کرنے کا فیصلہ فلسطینی شرعی عدالتسے حاصل کرنا ہوگا جو آباد کاروں کی نظر میں زمین کی فروخت کے سودے میں رکاوٹ ہے۔

اخبار نے مزید کہا کہ فلسطینی جماعتیں مغربی کنارے میں آبادکاروں کو اراضی کی منتقلی اور انہیں فروخت کرنے کے خلاف کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ فلسطینی اتھارٹی کی "پریوینٹیو سکیورٹیسروس” ان جماعتوں میں سے ایک ہے۔ اس نے مزید کہا کہ وہ فلسطینیوں پر دباؤ ڈالتیہے کہ وہ آباد کاروں کو اپنی زمینیں فروخت کرنے سےباز رہیں۔ فلسطینیوں کو اپنیاراضی یہودیوں کو فروخت کرنے پر سزائیں دیتی ہے۔

اخبار نے مزید کہا کہ مغربی کنارے کے قوانین میں قانونی ماہراور BeginInstitute for Law and Zionism کے سربراہ ہاگائی وینٹز 2019 میںاسرائیلی فوج اور سول انتظامیہ کے حکام کے پاس گئے اور تجویز پیش کی کہ ان فلسطینیوںکو جو اپنی ارضی یہودیوں کو فروخت کرنا چاہتے ہیں انہیں سہولت فراہم کی جائے۔

 اس نے مزید کہا  کہ اس کا مقصد فلسطینیوں کو اجازت دینا تھا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی اور پریوینٹیو سکیورٹیکے اراکین کی مداخلت اور پیروی کے بغیر وراثت کو محدود کرنے کا فیصلہ حاصل کر سکیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی