اسرائیلی جیلوں میں قید کیے گئے فلسطینیوں میں سے درجنوں فلسطینیوں نے ہفتے کے روز سے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ یہ ان معنوں میں ایک غیر معمولی بھوک ہڑتال ہے کہ ان درجنوں قیدیوں نے اپنے کسی مطالبے کے بجائے پہلے سے بھوک ہڑتال پر موجود دو فلسطینی نظر بندوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے شروع کی ہے۔
دو فلسطینی نظر بند جنہوں نے کئی ماہ پر پھیلی لمبی بھوک ہڑتال کر کے اسرائیلی ظلم و جبر اور اسرائیلی عدالتوں کے فلسطینیوں کے خلاف طالمانہ پتھکنڈوں پر آوآز بلند کرنے اور انسانی برادری کو متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ وہ خلیل عواودہ اور راید ریان ہیں۔
خلیل عواودہ اور راید ریان نے اپنی بلا جواز اور بغیر کسی جرم یا الزام کے مسلسل طویل نظر بندیوں کے خلاف بھوک ہڑتال کر رکھی ہے۔ ان کی اس بھوک ہڑتال کو بالترتیب چار ماہ سے زائد اور 108 دن ہو چکے ہیں۔
فلسطینی قیدیوں سے متعلق قائم سوسائٹی پی پی ایس کے مطابق اب 23 جولائی 2022 سے جیل میں موجود اسلامی جہاد اور پاپولر فرنٹ کے حامی فلسطینی قیدیوں نے مذکورہ دونوں کے حق میں بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
قیدیوں نے فیصلہ کیا خالصتا عواودہ اور ریان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کا یہ راستہ لیا ہے۔ پی پی ایس کا کہنا ہے کہ طویل تر بھوک ہڑتال کی وجہ سے عواودہ اور ریان کی صحت بہت زیادہ بگڑ جانے کے بعد حالت نازک ہو چکی ہے۔