پاپولر فرنٹ برائےآزادی فلسطین نے کل جمعہ کے روز نامعلوم مسلح افرادکی جانب سے سابق نائب وزیراعظمڈاکٹرناصرالدین الشاعر پرہونے والے قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسےگھناؤنا جرم قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہالنجاح یونیورسٹی کے پروفیسر اور ممتاز سیاست دان ڈاکٹر ناصرالدین الشاعر کو کلجمعہ کو نابلس شہرمیں نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کرنے میں ناکامی کے بعد ان کیگاڑی پر فائرنگ جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔انہیں علاج کے لیے اسپتال منتقلکردیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعاتفلسطین کو موصول ہونے والی ایک پریس بیان کی نقل میں عوامی محاذ برائے آزادیفلسطین نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ قومی صفوں سے باہر ایک گروہ کی طرف سےکیے گئے اس گھناؤنے جرم کی فوری تحقیقات کرائے اور جلد از جلد اس کے مرتکب افراد کوانصاف اور قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
بیان میں خبردارکیا گیا ہے کہ فلسطین میں اس طرح کے واقعات کے رونما ہونے کے خطرناک نتائج سامنےآسکتے ہیں۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ حزب اختلاف کے کارکن نزار بنات کے معاملے میں انصاف کے حصول کے اصول کی عدم موجودگینے مزید جرائم کرنے کی حوصلہ افزائی کیْ پہلے نزار بنات کو قتل کیا گیا اور آج ڈاکٹرالشاعر کے ساتھ ہوا۔
بیان میں تمام قومی اور اسلامی قوتوں کی ضرورت پر زور دیا کہوہ شہری امن پر ان جرائم کے تسلسل کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے فوری قومی اجلاسمنعقد کرے۔
اپنی طرف سے پاپولرفرنٹ کی رہنما خالدہ جرار نے قاتلانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمڈاکٹر ناصر الشاعر کو گولی مارنے کی مذمت کرتے ہیں، اور جو کچھ ہوا وہ بہت خطرناک ہےاور شہری امن کے لیے خطرہ ہے۔