جمعے کے روز اسلامیتحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے سابق نائب وزیر اعظمڈاکٹر ناصر الدین الشاعر کو فون کرکے ان کی خیریت دریافت کی اور ان کے ساتھ مکملیکجہتی کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہفلسطین کے سابق نائب وزیراعظم ڈاکٹر ناصرالدین الشاعر کو کل جمعہ کے روز غرب اردنکے شمالی شہر نابلس میں نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا تھا۔زخمی فلسطینی شخصیت کو علاج کے لیے نابلس کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے فونپر بات کرتے ہوئے اس حملے کو ’غدارانہ جرم‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔
ان کا کہنا تھاکہکسی فلسطینی شخصیت کو اس طرح نشانہ بنانا فلسطینی قوم کی نہیں بلکہ قابض دشمن کیخدمت کرنا ہے۔
ہنیہ نے فلسطینی اتھارٹیاور صدر محمود عباس سے "ذاتی طور پر” مطالبہ کیا کہ وہ اس کیس میں ملوث افرادکا سراغ لگانے اور ٹرائل کرنے کے لیے فوری اقدامات کرائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تمامفلسطینی اس گھناؤنے جرم پر شدید غصے کی حالت میں ہیں۔
"حماس” کے سربراہ نے اس مجرمانہرویے کے خطرے کے خلاف خبردار کیا، جو کہ ایک عظیم قومی مصیبت بن کر ابھر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے جرائم فلسطینی قوم اور قیادت کو حق کی آواز بلند کرنے سے نہیں روک سکتے۔
جمعہ کو مسلح افرادنے سابق فلسطینی وزیر اعظم ڈاکٹر ناصر الدین الشاعر پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ نابلسکے جنوب میں واقع گاؤں کفر قلیل میں تھے۔ فائرنگ سے ان کی ٹانگوں میں چھ گولیاںلگی ہیں۔
چند ہفتے قبل الشاعرکو النجاہ نیشنل یونیورسٹی کے گارڈز اور سکیورٹی عملےکے ارکان نے مارا پیٹا اور حملہکیا۔