اسرائیلی قابض اتھارٹی فلسطینی گاوں عراقیب میں مسلسل 204 مرتبہ حملہ کر کے مقامی لوگوں کی رہائشوں اور دوسری املاک کو مسمار کیا ہے۔ اس سلسے کی اس گاوں میں اب تک کی آخری کارروائی منگل کے روز کی گئی تاکہ مقامی لوگوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کیا جاسکے۔ یہ گاوں نجیف کی صحرائی علاقے میں واقع ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی قابض فوج اور مقامی ترقیاتی اتھارٹی کے اہلکاروں نے گاوں میں پہنچ کر خوفناک تباہی مچائی اور ہر چیز پر چڑھ دوڑے۔ نتیجتا اس صحرائی گاوں کے درجنوں افراد اپنے اہل خانہ کے ساتھ ایک بار پھر بے گھر ہو گئے۔
سخت گرمی کے موسم میں صحرائی علاقے کے ان بے خانماں کر دیے گئے لوگوں کے پاس نیلے آسمان کے سوا کوئی چھت نہیں بچی ہے۔ اب انہیں کب تک دوبارہ بے در اور بے گھر رہنا پڑتا ہے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
اسرائیلی فوج کی ان مسماری کارروائیوں کی وجہ سے عراقیب کے لوگ ایک عرصے سے مسلسل خوف کی فضا میں رہے ہیں۔ انہیں یہ دھڑکا لگا رہتا ہے کہ کسی بھی وقت اسرائیلی فوج اور مسماری کے امور کو دیکھنے والا اسرائیلی محکمے کے اہلکار مسماری کے لیے حملہ آور ہو جائیں گے۔ واضح رہے ان دنوں یہ بستی 22 خاندانوں پر مشتمل یہ ایک سو دس افراد پر مبنی ہے۔
یہ بنادی طور پر بدوی فلسطینیوں کی بستی ہے۔ مجموعی طور پر بدوی فلسطینوں کی تععداد 80000 ہے جو اسرائیلی قبضے والے علاقے مں رہتے ہیں اور اسرائیلی شہریت بھی رکھتے ہیں۔ نجیف کے علقے میں اس کمیونٹی کے لوگ زیادہ ہیں۔ لیکن انہیں اکثر پانی اور بجلی کی بنیادی سہولتوں سے محروم کر دیا جاتا ہے۔
اسرائیلی فوج انہیں بطور خاص اس علاقے میں اس لیے نشانے پر رکھے ہوئے ہے کہ انہیں اس علاقے کو چھوڑ جانے کے لیے مجبور کر دیا جائے اسرائیل اس علاقے میں یہودی بستوں کی تعمیر کا منصوبہ بنائے ہوئے ہے۔ اسی وجہ سے اب تک اس بستی میں 204 مربہ مسماری کے واقعات ہو چکے ہیں۔