یکشنبه 04/می/2025

مقبوضہ القدس میں آباد کاروں پر مشتمل مسلح ملیشیا قائم کرنے کا فیصلہ

منگل 19-جولائی-2022

اسرائیلی قابض فوج ، اسرائیلی میونسپلٹی یروشلم اور یہودی آبادکاروں نے ایک مشترکہ  منصوبے کے تحت اعلان کیا ہے کہ یہ تینوں یہودی آباد کاروں کے مسلح جتھے تشکیل دیں گے۔  اس فیصلے کا اعلان پیر کے روز سامنے آیا ہے۔

یہودی آباد کاروں کی اس باضابطہ طور پر تشکیل دی جانے والی  مسلح یہودی ملیشیا کو مقدس شہر میں فلسطینیوں کے خلاف استعمال کیا جائے گا۔  یہ تربیت یافتہ اور مسلح جتھوں پر مشتمل ملیشیا یروشلم کے قریبی علاقوں میں بھی بروئے کار رہے گی۔

مقامی اخبار ‘ معاریف ‘کے مطابق  یہ ملیشیا فلسطینیوں سے نمٹنے کے لیے ہوں گے خصوصا جب یہودیوں پر حملہ ہوگا۔ گویا اسرائیل ان جتھوں کو فلسطینیوں کے حملوں کا جواز گھڑ کر یروشلم اور اس کے  مضافات میں موجود یہودی بستیوں کے ارد گرد تعینات کرے گا۔

ابتدائی طور پر اس مسلح جتھوں کی آزمائشی تعیناتی کا آغاز کیا جائے گا۔ جس کی جلد توقع ہے۔ان جتھوں کا حصہ بننے والوں کو کو باقاعدہ عسکری تربیت دی جائے گی۔ اور یہ کسی بھی علاقے میں سکیورٹی کی صورت حال کے پیش نظر فوری طور پر فوج اور پولیس کی متبادل فورس کے طور پر کام کریں گے۔ اس کے بعد ان کی مدد کو فج اور پولیس بھی پہنچ جائے گی۔

ان اطلاعات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ منصوبے کو جلدی عملی شکل دینے کے لیے طے کیا گیا ہے کہ جو یہودی آباد کار اس ملیشیا کا حصہ بننا چاہیں گے ان کی فوری طور پر رجسٹریشن اور منظور کے مراحل مکمل کیے جائیں گے اور فوری تربیت کےساتھ ساتھ اسلحے کی فراہمی کی بھی منظوری دے دی جائے گی۔ 

مختصر لنک:

کاپی