جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی عدالت نے فلسطینی قیدی کا مکان مسمار کرنے کی منظوری دے دی

منگل 19-جولائی-2022

کل سوموار کو اسرائیلیسپریم کورٹ نے شمالی مغربی کنارے میں جنین کے مغرب میں واقع گاؤں رمانہ میں قیدی صبحیعماد صبیحات کے گھر کو مسمار کرنے کے فیصلے کی توثیق کی ہے۔

قابض حکام نے اسیرصبیحات پر الزام عائد کیاہے کہ اس نے گذشتہ مئی کی 5 تاریخ کو اپنے ساتھی قیدی اسدالرفاعی کے ساتھ تل ابیب کے قریب "ایلاد” آپریشن کیا تھا، جس میں تین آبادکار ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہوئے تھے۔

انہدام کے فیصلے میںاسیر کے خاندان کےایک چار منزلہ عمارت شامل ہے، جس میں وہ رہائش پذیر ہیں۔اسے گرانےسے عمارت کے تمام مکین بے گھر ہو جائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ صبیحاتاور الرفاعی کو "العاد” آپریشن کے بعد پیچھا کرنے کے چند دن بعد گرفتار کیاگیا تھا۔دونوں ابھی تک فیصلے کے اجراء تک زیر حراست ہیں۔

اسرائیلی عدالت نےقبل ازیں رمانہ میں الرفاعی خاندان کے گھر کو مسمار کرنے کی منظوری دی تھی۔

5 مئی کو تل ابیب کے مشرق میں ایلادمیں "الرفاعی” اور "صبیحات” کی طرف سے چاقو اور فائرنگ کے حملےمیں 3 آباد کار ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

4 دن کی کارروائی اور تعاقب کے بعدقابض فوج نے حملے کی جگہ سے 500 میٹر کے فاصلے پر دو نوجوانوں 19سالہ اسد یوسف الرفاعی اور بیس سالہ صبحی عماد صبیحات کی گرفتاری کا اعلان کیا۔

 

مختصر لنک:

کاپی