مقبوضہ بیت المقدس کے کارکنوں اور سرکردہشخصیات نے مسجد اقصیٰ میں آج اتوار کو یہودی آباد کاروں کی بار بار دراندازی کا مقابلہکرنے اور اتوار کو مرکزی دراندازی کے انعقاد کے حوالے سے ان کی آخری کال کو ناکام بنانےپر زور دیا ہے۔ اس ضمن میں فلسطینی شہریوںسے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اتوار کو قبلہ اول میں حاضری یقینی بنانے کے لیے اقداماتکریں۔
مبینہ طور پر ہیکل گروپس نےآج اتوار کو الاقصیٰپر دھاوا بولنے کی کالز جاری کی ہیں۔ یہ کال نام نہاد "سترہ جولائی” کیمناسبت سے کی گئی ہے۔ یہودی اس روز مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہودیان پانچ آفات کی یاد میں روزہ رکھتے ہیں جو ان پر نازل ہوئیں، جن میں تورات کی تختیوںکی تباہی اور القدس کی دیواروں کی خلاف ورزی جیسی آزمائشیں شامل ہیں۔
ادھرالقدس میں اسلامی اوقاف کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرلشیخ ناجح بکیرات نے کہا ہے کہ الاقصیٰ میںرباط، القدس اور فلسطینیوں کے لیے ایک ترجیح ہونی چاہیے۔
بکیرات نے واضح کیا کہ قابض دشمن اور اس کے آبادکاروں کے منصوبوں کے نتیجے میں مسجد اقصیٰ کو جن بڑے چیلنجوں اور خطرات کا سامنا ہے،وہ ہمیں مستقل طور پر ان منصوبوں کا مقابلہ کرنے پر آمادہ کرتے ہیں۔
انہوں نے توجہ دلائی کہ الاقصیٰ میں یہودیت کے بڑھتےہوئے خطرات کے ساتھ ساتھ المرابطین کے استحکام اور قابض افواج اور آباد کاروں کے خلافان کی مخالفت کے پیش نظر القدس کی بیداری بڑھ رہی ہے۔
مسجد اقصیٰ میں رباط کے لیے اور اس کی زیارت اور اس کیتعمیر نو کے لیے اپیلوں کا سلسلہ جاری ہے۔