کل بدھکے روز قابض اسرائیلی افواج نے غرب اردن کے شمالی شہر نا بلس کے جنوب میں جالود اور قریوت کے دیہات میں تقریبا1480 ڈونماراضی غصب کرلی۔ اس کے علاوہ رام اللہ کے شمال میں ترامسعیا اور المغیر کی اراضیپر بھی قبضہ کیا گیا ہے۔
فلسطینی تجزیہ کار غسان دغلس نے بتایا کہقریوت، جالود، ترمسعیا اور المغیر کے علاقے اسرائیل کی ’شیلو‘ یہودی کالونی کےاطراف میں واقع ہیں۔ یہ علاقے رام اللہ اور نابلس کے درمیان ہیں اور اسرائیل اسکالونی کو وسعت دینے کے لیے ان علاقوں کی اراضی غصب کرنے کی سازشیں کررہا ہے۔
انہوں نے سرکاری "وفا” نیوز ایجنسیکو بتایا کہ قابض دشمن حکام نے جالود ، ترمسعیا ، المغیر اور قریوت کے دیہاتوں کی سرزمینوںکے 1480 سے زیادہ دونم رقبے پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا۔ یہ زمین اسرائیلی فوج کےذریعے 14 اپریل کو جاریکردہ ایک نوٹس کے بعد ہتھیائی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "فوجی حکم کے اقدام پراعتراض کی مدت کے اختتام کے بعد معاملہ گذشتہ مئی کے آخر تک ظاہر نہیں ہوا تھا۔”
غسان دغلس نے مزید کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایکبہت بڑا خطرہ ہے اور اسرائیل دن رات فلسطینی اراضی کو نگل رہا ہے۔