گذشتہ جون میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مغربیکنارے کے شہریوں کے خلاف اقدامات، قانون کی خلاف ورزیوں، آزادیوں پرقدغنوں، سیاسی مخالفین،طلباء اور یونیورسٹی کے پروفیسروں کے خلاف سیاسی گرفتاریوں میں اضافہ دیکھا گیاہے۔ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں نے عباس ملیشیا کے جرائم کا تذکرہکرتے ہوئے کہا ہے کہ جون میں قابض فوج نے انسانی حقوق کی 335پامالیوں کا ارتکاب کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں سیاسی قیدیوں کےاہل خانہ پر مشتمل کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون میںعباس ملیشیا کے ہاتھوں انسانی حقوق کی 335خلاف ورزیاں کی گئیں۔ ان خلاف ورزیوں میں 130شہریوں کی گرفتاریاں،28 کے سمن،21 پر حملے اور مار پیٹ، 34واقعات میں گھروں اور کام کے مقامات پر چھاپے، آزادیوں کو دبانے کے 50واقعات اور جائیدادوں پرضبطی کے پانچ واقعات کا اندراج کیا گیا۔
اسیران کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اس بات کا ذکر کیا کہ 6-8-2022کو عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے سادہ کپڑوں میں النحاح یونیورسٹی کے طلبا کے ایککیمپس پر دھاوا بول دیا۔ عباس ملیشیا نے طلبا کو تشدد کانشانہ بنایا اور متعددطلباکو سیاسی بنیادوں پر حراس میں لے لیا گیا۔
14 جون 2022 کو اتھارٹی کی سکیورٹی سروسز یونیورسٹی انتظامیہکی جانب سے متعدد طلباء کونکالے جانے کے خلاف احتجاج میں یونیورسٹی میں طلباء کی تحریککے زیر اہ تمام ایک دھرنے کو کچلنے کے لیے طاقت کے استعمال کی کوشش کی۔