حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اس امر پر زور دیا ہے کہ مسئلہ فلسطین عرب دنیا کے درمیان متفقہ معاملہ ہے لیکن کسی بھی عرب ملک کی کمزوری فلسطینی عوام پرمنفی اثر ڈالتی ہے۔ وہ الجیرین ٹی وی سے بات کررہے تھے۔
فلسطینی رہنما نے کہا ” عرب دنیا کا ‘فلسطین کاز’ پر اتفاق رائے اہل فلسطین کے لیے تقویت کا باعث ہے۔ انہوں نے اس موقع پر الجیرین صدر عبدالمجید تیبون اور دوسرے الجیرین حکام کی طرف سے فلسطینی عوام کی غیر متزلزل حمایت کی تعریف کی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا الجیریا اس بات کی اہلیت رکھتا ہے کہ ‘فلسطین کاز’ کو عرب ایجنڈے میں نمایاں پوزیشن پر لانے میں کردار ادا کرے۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا ” الجیریا خاموش اور دانشمندانہ سفارت کاری کے ذریعے ‘فلسطین کاز’ پر کردار ادا کر رہا ہے۔ اس مقصد کے لیے عرب رہنماوں کے ساتھ بار بار میٹنگز کر رہا ہے تاکہ عرب ایشو ز پر بالعموم اور ‘فلسطین کاز’ پر بطور خاص عرب سربراہ کانفرنس کا انعقاد ممکن بناسکے۔”
حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے مزید کہا ” الجیریا نے ان متعدد عرب ملکوں کے ساتھ اجلاس کیے جنہیں فلسطینیوں کی صلح کے لیے فکر مندی ہے۔ اپنی کوششوں کی وجہ سے الجیریا یہ توقع کرتا ہے کہ وہ ایک عرب سربراہ کانفرنس کے انعقاد میں کامیاب ہو سکے گا۔ جس کے نتیجے میں عرب دنیا کے ‘فلسطین کاز’ کے بارے میں حقیقی تصورات کی ترجمانی ممکن ہو جائے گی۔