اقوام متحدہ نے فلسطینی عوام کی یطا سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کرانے پر اسرائیل کی مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ نے جبری طور پر تقریبا 1200 فلسطینیوں کو اپنے گھروں اور علاقے سے بے دخل کرنے پر اسرائیل کو انتباہ کیا ہے۔
واضح رہے مسافر یطا کا علاقہ مقبوضہ مغربی کنارے میں ہے، جہاں قابض اتھارٹی نے مسماری مہم اور مقامی فلسطینیوں کی ان کے گھروں اور علاقوں سے بے دخلی کی مہم چاری ہے۔ حالیہ اسرائیلی مہم کی وجہ سے 215 فلسطینی خاندان کے 1150 جن میں چھ سو سے زائد بچے بھی بے گھر ہو سکے ۔
اس صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ”اوچھا ” نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں اسرائیل کو انتباہ کیا ہے کہ جبری طور پر لوگوں کو ان کے گھروں اور علاقوں سے بے دخل کر کے نکال دینا چوتھے جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ”
نیز یہ کہ بین الاقوامی انسانی قانون اس امر کی مکمل ممانعت کرتا ہے ۔ اس لیے کسی کو بھی اس کی جگہ سے بے دخل کرنا ایک جنگی جرم کے زمرے میں آتا ہے ۔اسرائیل کو اس طرح کے فلسطینیوں کے اس طرح اقدامات کا نشانہ بنانے کو ختم کرے۔ اسرائیل کو گھروں کی مسماری اور فلسطینیوں کی منظم بے دخلی مہم اور ان علاقوں میں فوجی تربیت دینا جرم ہیں۔
اوچھا نے مزید کہا ” فلسطینیوں کا اپنے آبائی علاقوں سے مسلسل جبری انخلا ، اسگ ہ سالہا سال سے اسرائیل کی یہودی بستیاں بسانے کی کوششوں نے زمین پر آبادی کے کی شرح کو تبدیل کرنے کے مترادف ہے۔