یہودی آباد کاروں کے مغربی کنارے میں لیڈر کی کوشش کے نتیجے میں اسرائیلی قابض اتھارٹی گنبد یوسف پر اقتدار اعلی کو مسلط کر دے گی۔ یہ انکشاف عبرانی میڈیا نے کیا ہے۔
عبرانی نیوز ویب سائٹ کیپا کے مطابق دی سماریہ ریجنل کونسل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں مغربی یہودی آباد کاروں کی نمائندگی کرتے ہوئے اسی ہفتے ایک عوامی مہم شروع کی ہے۔ جس کا مطالبہ ہے کہ اسرائیلی اتھارٹی نابلس میں گنبد یوسف کا مکمل کنٹرول سنبھال لے۔
ویب سائٹ کے مطابق یہ مہم اس وقت شروع ہوئی جب یہودی زخمی ہوگئے۔ ان میں ایک اسرائیلی فوج کا سینئیر کمانڈر بھی شامل ہے ، جو سماریہ ریجنل بریگیڈ کو کمانڈ کرتا ہے۔ خیال رہے گنبد یوسف مغربی کنارے کے علاقہ بی میں واقع ہے اور سرکاری طور پر فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول میں ہے۔
اس کے باوجود اسرائیلی قابض اتھارٹی وہاں اپنی سرگرمیاں کرتی ہے ہے۔ اسرائیلی قابض اتھارٹی کی یہ سرگرمیاں فلسطینی ااتھارٹی کے ساتھ رابطے کے ذریعے سکیورٹی کے لیے سرگرمیاں کرتی ہے۔
اسرائیلی فوجی اور یہودی آباد کار تقریبا ہر ہفتے نابلس کے مشرقی حصے میں گنبد یوسف پر بڑی تعداد میں آتے ہیں تاکہ یہاں اپنی مذہبی رسومات ادا کریں ۔ ان یہودی آباد کاروں کا دعوی ہے کہ یہ حضرت یوسف علیہ السلام کی آخری آرامگاہ ہے، جبکہ مقامی فلسطینی مورخین کا کہنا ہے یہ ہے ایک قرون وسطی کے دور کے ایک مسلمان شیخ یوسف الدوائق کی قبر ہے۔