قابض اسرائیلی حکام نے بدھ کے روز مغربی کنارے کے جنوب میں الخلیل کے قدیمی شہر واقع ایک فلسطینی کاروباری مرکز کو مسمار کر دیا۔
دیوار فاصل اور یہودی آباد کاری کی راہ میں مزاحم کمیشن کے مطابق صہیونی بلڈوزروں نے الخلیل میں الحسبة کے نام سے مشہور قدیم سبزی منڈی کے کچھ حصوں کو مسمار کرنا شروع کیا۔
کمیشن نے اس امر کا اعتراف کیا کہ اسرائیلی حکومت الخلیل کے قدیم شہر کو یہودی رنگ میں رنگنے کے ایک منصوبے پر عمل پیرا ہے جس کے تحت الحسبہ مارکیٹ کی مسماری سمیت وہاں موجود عرب شناخت کی تمام نشانیاں ختم کر کے وہاں یہودی آبادکاروں کے لئے نیا منصوبہ تیار کرنا چاہتی ہے۔
الخلیل کی الحسبہ مارکیٹ تھوک سبزی اور پھل فروخت کرنے کا مرکز تھا لیکن 25 فروری 1994 کو مسجد ابراہیمی میں باروخ گولڈسٹائن نامی یہودی نے فائرنگ کی جس میں دو درجن سے زاید نمازی شہید ہوئے۔ اس واقعہ کے بعد اسرائیل نے الحسبہ کی مارکیٹ بند کر دی تھی۔