کل سوموار کو فلسطینی اتھارٹی کے اوقاف اور مذہبی امور کے وزیر حاتم البکرینے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی حکام نے گذشتہ جون میں مسجد اقصیٰ پر 23 بار دھاوا بولااور مسجد ابراہیمی میں کئی بار اذان دینے سےروکا۔
فلسطینی وزارت اوقاف کے سربراہ حاتم بکری نے خبردار کیا کہ مسجد اقصیٰمیں قابض اسرائیل جو کچھ کر رہا ہے اس کےنتائج خطرناک ہوں گے۔ ان میں محاصرہ،دراندازی،آباد کاروں کو ان کی مذہبی رسومات کی ادائی میں سہولت فراہم کرنا، مسجد اقصیٰ کیبنیادوں میں کھدائی اور قبلہ اول کے اطراف میں صہیونی فوج کی نفری میں اضافہ تمامہتھکنڈے قبلہ اول کے خلاف سازشوں کا حصہ ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ قابض ریاست اپنی یہودیت کی منظم پالیسی کو جاریرکھے ہوئے ہے۔ دشمن الاقصیٰ کا محاصرہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ نمازیوں کو آزادانہ اور محفوظطریقے سے اس میں آنے سے روکتا ہے اور اسے یہودی کردار سے ہمکنار کرنے کی کوشش کرتاہے۔اوقاف کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت اوقاف کے تعلقات عامہ کیطرف سے تیار کردہ ایک رپورٹ جس میں یہودی کردار ادا کرنے اور اسرائیلی بیانیے کو تبدیلکرنے کے منصوبوں کی نشاندہی کی گئی۔