چهارشنبه 30/آوریل/2025

دو فلسطینی قیدیوں کی علاج نہ ملنے پر جیل میں حالت سخت خراب ہوگئی

منگل 5-جولائی-2022

اسرائیلی جیلوں  میں نظر بندی کاٹنے والے فلسطینیوں کے لیے قائم کیے گئے کمیشن نے پیر کے روز اطلاع دی ہے کہ دو فلسطینی نظر بندوں کی جیل میں صحت بری طرح خراب ہو چکی ہے ۔ اسرائیل کی رامون جیل میں ان دونوں قیدیوں کی  حالت خراب تر ہونے کی وجہ جیل انتظامیہ کا انہیں علاج کی سہولتوں سے مسلسل  اور جان بوجھ کر محروم رکھنا ہے۔

نظر بند فلسطینیوں کے لیے قائم کمیشن ننے دوران  قید  سخت بیمار ہوجانے والے دو  فلسطینیوں کے نام احمد صلاح اور فائز بعارہ بتائے ہیں۔ قیدی احمد صلاح کے وکیل شیریں ناصر نے بتایا ہے کہ ان کے 45 سالہ موکل صلاح کی  بڑی آنت  سوزش کی شکار ہے۔

 وکیل نے بتایا ہے کہ مارچ  2022 میں  صلاح کے داکٹر نے انہیں جیل سے ہسپتال میں منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔ لیکن جیل انتظامیہ قابض اسرائیلی اتھارٹی کی آلہ کار کے طور پر کام کرنے کی وجہ سے انہیں مسلسل اور جان بوجھ کر علاج کی سہولت سے محروم رکھے ہوئے ہے۔

دوسرے بیمار فلسطینی قیدی 51 سالہ فائز بعارہ کا تعلق نابلس سے ہے اور انہیں کینسر ٹیومر ہے، یہ ٹیومر نکالنے کے لیے انہیں ایک  سرجری سے کی ضرورت ہے۔ اس ٹیومر کی وجہ سے ان کی جان کو خطرہ ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ ٹیومر نکالنے کے نتیجے میں 35 فیصد امکان ہے کہ سرجری سے نتائج بہتر ہوں گے۔

 شہدا اور قیدیوں کے لیے قائم شدہ کمیشن نے جیل میں قدیوں کی علالت کے باعث حالت زار کا ذمہ دار براہ راست اسرائیلی قابض اتھارٹی کو قرار دیا ہے۔ کمیشن نے اس معاملے کا نوٹس لینے کے لیے عالمی ریڈ کراس کے ادارے کے علاوہ انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں سے اپیل کی ہے۔ تاکہ قیدیوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کم ہو سکیں اور انہیں ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کی اسرائیلی چال کو روکا جاسکے۔

مختصر لنک:

کاپی