جمعه 15/نوامبر/2024

باب رحمت کےخلاف اسرائیلی سازشی منصوبے کے نتائج پر وارننگ

پیر 4-جولائی-2022

مقبوضہ بیت المقدس کے امور کے دانشور اور تجزیہنگارشعیب ابو اسنینہ نے مسجد اقصیٰ کے ’باب الرحمہ‘ کے علاقے میں "اسرائیلی”قابض انتظامیہ کی جانب سے خطرناک منصوبے کے نتائج سے خبردار کیا ہے۔

القدس کے امور کے محقق شعیب ابو سنینا نے وضاحتکی کہ باب الرحمہ کے علاقے کو قابض فوج اور بیت المقدس میں موجود انتہا پسند گروپوںنے نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قابض حکام کئی سال سے باب الرحمہ کے علاقےکو یہودیوں کی عبادت گاہ میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ابوسنینا نے حریہ نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہقابض حکام باب الرحمہ کے علاقے میں بحالی کے تمام کاموں کو روک کر وہاں پر یہودیوںکے لیے ایک عبادت گاہ بنانے کی راہ ہموار کررہے ہیں ۔

انہوں نے فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ ’باب الرحمہ‘میں آمد ورفت جاری رکھیں۔ تاکہ مسجد اقصیٰ میں بھی اسلامی مقدسات کے خلاف یہودیوںکے قبضے کے منصوبوں کو ناکام بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہیکل سلیمانی کے علم بردارگروپوں کی طرف سے باب الرحمہ کے علاقے پر دھاوا بولنے کی کالیں آ رہی ہیں، اس لیے ہمیںان دراندازیوں کو روکنا چاہیے۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ کی بنیادوں میں جاری کھدائیوںکے تباہ کن اثرات پر بھی تنبیہ کی۔

القدس کے امور کے ایک محقق زیاد ابحیص نے کہاکہ قابض آباد کار جان بوجھ کر یہودیوں کی تعطیلات پر مسجد اقصیٰ پر ھاوے بولتےہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہودی انتہا پسند گروپ عاشورہ کے دن الاقصیٰ پر حملہ کرنے کامنصوبہ بنا رہے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی