قابض اسرائیلی اتھارٹی کے انتظامی احکامات کے تحت بغیر الزام کے نظر بند کیے گئے فلسطینیوں کے عدالتی بائیکاٹ کو 184 واں روز مکمل ہو گیا ہے۔ یہ نظر بند فلسطیی بغیر کسی الزام یا مقدمے کے لمبی نظر بندی اور اس نظر بندی میں بار بار بلا جواز توسیع کے خلاف پچھلے چھ ماہ سےاحتجاج کر رہے ہیں۔
اسرائیلی عدالتوں کے بائیکاٹ کی وجہ یہ بھی ہے کہ یہ عدالتی روپ میں اسرائیلی فوج کاہی دوسرا نام ہیں اور ہمیشہ اسرائیلی فوج کی مرضی کے مطابق فلسطینیوں کی نظربندی میں توسیع کر دیتی ہیں۔ فلسطینی نظر بندوں کو مختلف جیلوں میں رکھا گیا ہے ان میں نقب اور عوفر کی جیلوں میں زیادہ لوگ نظر بند کیے گئے ہیں۔
ماہ اپریل میں ایمنسٹی انٹر نیشنل نے ان عدالتی بائیکاٹ کرنے والے فلسطینیوں کے بارے میں کہا تھا کہ ان کے احتجاج کی وجہ یہ ہے کہ ”اسرائیل اور اس کی عدالتوں کی جانب سے اس ظالمانہ ہتھکنڈے کا اب اختتام ہونا چاہیے۔ جو کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی نسل پرستی کا ایک ہتھیار بن چکا ہے۔”
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ویب سائٹ کے مطابق ”تقریبا تمام 490 فلسطینی نظر بند افراد یکم جنوری 2022 سے اسرائیلی عدالتوں کا بائیکاٹ کیے ہوئے ہیں اور عدالتوں کے سامنے جیلوں میں ہونے کے باوجود تیار نہیں ہیں۔ کیونکہ ان کا موقف ہے کہ ان عدالتوں میں کچھ ایسا نہیں ہوتا جو عدالتوں میں ہونا چاہیے۔ محض اسرائیلی ”ربڑ سٹیمپ ”کے طور پرفلسطینیوں کے خلاف فیصلے کرتی ہیں۔”
ایمنسٹی نے فلسطینی نظر بندوں کے اس بائیکاٹ پر مزید کہا ”اسرائیلی عدالتوں کی یہ نافرمانی اسرائیلی فوج عدالتوں کی طویل عرصے سے پیچدہ اور ناقابل فہم ورکنگ کی نشاندہی کرتی ہے۔ جہاں ایک فرد کو لمبے عرصے تک بغیر کسی الزام یا ٹرائل کے جیل میں رکھا جاتا ہے۔ ”
فلسطینیوں کے انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے، صحافی، ماہرین تعلیم اور دوسرے طبقات سے متعلق شخصیات کو بھی اسرائیل کی طرف سے بد ترین مظالم اور بے رحمانہ رویے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے یہ لوگ طویل سے احتجاج کر رہے ہیں حتی کہ بھوک ہڑتال تک کرتے رہتے ہیں۔
اس بارے میں ایمنسٹی انٹر نییشنل کے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے لیے ڈپٹی دائریکٹر صالح حجازی نے کہا ” نظر بند فلسطینیوں کا عدالتی بائیکاٹ کرنا ایک اجتماعی آواز بلند کرنا ہے وہ کہہ رہے ہیں ” بہت ہو چکی ، بہت ہو چکی”۔
اسی سلسلے میں راعد رایان نامی 27 سالہ قیدی کی بھوک ہڑتال کو 88 دن گذر چکے ہیں۔ راعد رایان کو بھی اس طرح کی ظالمانہ نظر بندی کا بلا جواز مسلسل سامنا ہے۔