قابض فوج کے ترجماننے جمعرات کو علی الصبح اعلان کیا کہ شمالی مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے کمانڈر”روعی زویگ” اور دو آباد کاروں کو مزاحمت کاروں نے شہر میں مقام یوسف کےقریب گولی مار کر زخمی کردیا۔
قابض فوج کے ترجماننے دعویٰ کیا کہ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہےجب کہ میگن ڈیوڈ ایڈوم ایمبولینسز کوشہر کے مشرق میں واقع بیت فیرک چوکی پر زخمیوں کو منتقل کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
اخبار "یدیوتاحرونوت” نے اطلاع دی ہے کہ مسلح افراد نے یوسف مزار کے مقبرے کے علاقے میں آبادکاروں پر فائرنگ کی جس سے ایک فوجی اور آباد کار ہلکے زخمی ہوئے۔
اخبار نے مزید کہاکہ شمالی مغربی کنارے میں فوجی دستوں کے کمانڈر "Roi Tswig” نے سیکیورٹی کی صورتحال کے بگڑنے کے خوف سے تمام آباد کاروںکومزارکے علاقے سے نکالنے کا فیصلہ کیا۔
ویڈیوز میں آباد کاروںکو مقبرے کے اندر انتہائی خوف و ہراس اور دہشت کی حالت میں دکھایا گیا ہے۔
ہلال احمر کے مطابققابض افواج کے نابلس کے مشرقی علاقے پر دھاوا بولتے ہی پرتشدد جھڑپیں شروع ہوئیں، جسکے نتیجے میں 64 افراد زخمی ہوئے۔
مقامی ذرائع نے اطلاعدی ہے کہ قابض فوج نے نابلس کے مشرقی علاقے پر 30 سے زائد گاڑیوں کے ساتھ دھاوا بولدیا جن میں ایک فوجی بلڈوزر بھی شامل تھا تاکہ یوسف کے مزار کے ارد گرد آبادکاروں کےطواف کو محفوظ بنایا جا سکے۔