آج صبح اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح ساحل کے قریب فلسطینی ماہی گیروں کی ایک کشتی کو تباہ کردیا۔
انسانی حقوق کے کارکن زکریا بکر نے بتایا کہ وہ رفح ساحل پر موجود تھے جب اسرائیلی بحری کشتی نے گولے برسائے۔ اس گولہ باری سے ماہی گیروں کی کشتی کو آگ لگ گئی اوردیکھتے ہی دیکھتے وہ پانی میں ڈوب گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشتی پر سوار ماہی گیروں کے بارے میں تاحال کوئی اطلاع نہیں ہے۔
اسرائیلی بحری افواج اور ان کی گن بوٹس تقریباً ہر روز غزہ کے ماہی گیروں پر وار کرتیں، انہیں ہراساں کر تیں، گولیاں چلاتیں ہیں۔جانی و مالی نقصان اور گرفتاریاں برابر جاری ہیں۔
1993 ءکے اوسلو معاہدے کے تحت فلسطینی ماہی گیروں کو غزہ کے ساحل سے 20 ناٹیکل میل تک مچھلی پکڑنے کی اجازت ہے لیکن اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کے تحت ماہی گیری کے علاقے کو بتدریج چھ سے تین سمندری میل تک محدود کر رکھا ہے۔