اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے پیر کی شام بتایا ہے کہ بریگیڈز کے زیرحراست دشمن قیدیوں میں سے ایک کی طبیعت بگڑ گئی ہے۔
ایک مختصر بیان میںقسام بریگیڈز کے فوجی ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ ہم قسام بریگیڈز کے زیر حراست دشمنقیدیوں میں سے ایک کی صحت کی خرابی کا اعلان کرتے ہیں اور ہم آنے والے گھنٹوں میںاس کی مزید تفصیل شائع کریں گے۔
القسام کے ترجماننے بیمار صہیونی قیدی کی شناخت کے بارے میں کوئی اضافی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
اس خبر پر تبصرہ کرتےہوئے اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کے دفتر نے کہا ہے کہ حماس "قیدی شہریوں” کی صورت حالکی ذمہ دار ہے- تل ابیب کی تفصیل کے مطابق یہ کہ "اسرائیل” مصر کی ثالثی کے تحت انکی واپسی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
دوسری جانب”اسرائیلی” چینل 13 نے کہا ہے کہاسرائیلی وزیر اعظم نے وزراء کو ہدایت کی کہ وہ حماس کے قیدیوں میں سے کسی ایک کی صحتکے حوالے سے اعلان پر تب تک تبصرہ نہ کریں جب تک معاملہ واضح نہیں ہو جاتا۔
اسی تناظر میںاخبار’معاریو‘ نے کہا کہ "اسرائیلی” عوام حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ قیدیوں کے اہلخانہ کو حماس کے زیر حراست ان کے بیٹوں کی حالت کے بارے میں قابل اعتماد معلومات فراہمکرے۔
عبرانی چینل 12 نےایک "اسرائیلی” سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے کہا کہ "ابو عبیدہ کے ٹویٹکی تصدیق کے لیے کوئی نئی انٹیلی جنس معلومات نہیں ہیں۔”
ذریعے نے ابو عبیدہکے ٹویٹ کو حماس کی طرف سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے معاملے میں ٹھہرے ہوئے پانیکو ہلانے اور اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی کوشش” قرار دیا۔
چینل 12 کے فوجی نامہنگار نیر ڈوری نے کہا کہ اہم عبرانی خبروں کے بلیٹن سے پہلے قیدیوں میں سے ایک کی صحتکے بگڑنے کے اعلان کا وقت اتفاقیہ نہیں ہے اور یہ اس نفسیاتی جنگ کا حصہ ہے جو حماساور اسرائیل کے درمیان جاری ہے۔
القسام بریگیڈز نےقابض فوج اور اسرائیلی شہریوں سمیت چار افراد کو حراست میں لے رکھا ہے۔ ان میں دو فوجیبھی شامل ہیں جو 2014 میں غزہ پر جارحیت کے دوران پکڑے گئے تھے۔
القسام بریگیڈز کیطرف سے اس سے قبل جو اعلان کیا گیا تھا اس کے مطابق گرفتار صہیونی فوجیوں میں ھدارگولڈن، شاؤل ارون، اویرا منگیسٹو اور ہشام السید شامل ہیں۔ دونوں فوجیوں کو سنہ2014ء کی غزہ جنگ کے دوران جبکہ دو سول اسرائیلیوں کو 2015ء کو غزہ کی سرحدعبور کرکے اندر جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔