چهارشنبه 30/آوریل/2025

الاقصیٰ میں کھدائی، قبلہ اول کا اسٹیٹس تبدیل کرنے کی صہیونی سازش

پیر 27-جون-2022

مسجد اقصیٰ کے مغربی حصے میں اسرائیلی کھدائیوں کے تسلسل کی روشنی میں القدس کی آوازیں مسجد کے لیے خطرہ بننے والی کھدائیوں کو روکنے کے لیے اسٹریٹجک پلان پر زور دے رہی ہیں۔

کل اتوار کو یہودیت کے خلاف القدس کمیٹی کے سربراہ، ناصر الہدمی نے مطالبہ کیا کہ ہمارے پاس قابض ریاست کا مقابلہ کرنے اور مقبول کردار میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک منصوبہ ہے۔انہوں نے قابض ریاست  کے ساتھ تعلقات کو روکنے میں باضابطہ اقدامات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ القدس  اور الاقصیٰ میں سنگین خلاف ورزیوں کو ختم کرنے کے لیے فلسطینی قوم اور پوری مسلم امہ کو متحد ہونا ہوگا۔

اُنہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ قابض ریاست کسی ایسے سراغ کو تلاش کرنے کی کوشش کرتی ہے جو اس کی کہانی اور فلسطین میں یہودیوں کی تاریخی موجودگی کے بارے میں اس کے بیانیے کو ثابت کرے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ قابض ریاست ان کوششوں میں کامیاب نہیں ہوئی، اس لیے وہ اسے ختم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ ثبوت جو صیہونی بیانیہ کے برعکس ثابت کرتے ہیں اور اسے اپنی کہانی سے ہم آہنگ کرنے کے لیے جھوٹا ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مسجد اقصیٰ کی جنوبی دیوار سے متصل "اموی محلات” کے علاقے میں کئی دنوں سے قابض فوج نے کھدائی جاری رکھی ہوئی ہے۔

الہدمی کا خیال ہے کہ قابض ریاست نے مسجد اقصیٰ کا کنٹرول کھونا شروع کر دیا ہے۔ اس لیے وہ اس جنگ کو تیز کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور وہ الاقصیٰ کے اطراف کو گرتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ اسلامی اوقاف کے محکمے پر قدغنیں لگا کر قبلہ اول کی تعمیرو مرمت کے کام کو بند کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قابض حکام مقبوضہ بیت المقدس میں "تصفیے کے قانون” کے ذریعے مسجد اقصیٰ کے آس پاس کے علاقوں کو کنٹرول کرنے کے لیے وقت کے خلاف دوڑ رہے ہیں۔

درایں اثنا  مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر الشیخ عمر الکسوانی نے تصدیق کی ہے کہ مسجد اقصیٰ سے متصل اموی محلات کے علاقے میں اسرائیل کی نئی کھدائیوں کی نشاندہی  کی گئی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین  کی خبر کے مطابق الکسوانی نے کہا کہ یہ کھدائی پانچ سال سے جاری ہے جس کا ثبوت صحن براق سے متصل مسجد اقصیٰ کی جنوبی دیوار میں ایک پتھر کا گرنے سے ہوتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی