انتہا پسند متشدد یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی پولیس کی حفاظت میں ایک بار پھر مسجد اقصی کی بے حرمتی کی ہے۔ بے حرمتی کا یہ تازہ واقعہ اتوار کے روز پیش آیا۔ جب مقامی ذرائع کے مطابق 151 کی تعداد کے لگ بھگ یہودی آباد کار نے سہ پہر کے وقت مسجد اقصی کا تقدس پامال کیا۔
ان یہودی آباد کاروں کے لیے قابض اتھارٹی کی پولیس نے مخصوص مغربی دراوزہ کھولا ۔ جبکہ تمام مسلمانوں کا اس دوران مسجد میں داخلہ بن دکر دیا گیا۔ ان کی آمد کے موقع پر یہودی ربی ان کی برین واشنگ کے لیے مسجد اقصیٰ کے خلاف اور اسرائیلی معبد کے حق میں لیکچر دینے کے لیے پہلے سے موجود تھے۔
اسرائیلی پولیس نے مسجد میں موجود مسلمانوں کی مسجد کے اندر اور صحن میں نقل و حرکت کو بھی طاقت سے روک دیا۔ انہیں اس دورانیے سے مسجد سے باہر جانے کی بھی اجازت نہ تھی۔ اس مقصد کے لیے اسرائیلی پولیس مسجد کے اندر اور باہر زیادہ نفری میں موجود ہوتی ہے۔
یہودی آباد کاروں کی برین واشنگ، انہیں مسلمانوں کے خلاف پرتشدد بنانے اور ان سے مسجد اقصی میں داخلے کے کا حق چھیننے کے لیے ہفتے کے پانچ دن مسجد اقصی کے اندر تربیت کی جاتی ہے اور مسلمانوں کے مسجد میں داخلے پر بھی قدغن لگا دی جاتی ہے۔