چهارشنبه 30/آوریل/2025

2030 تک فلسطینی نظام تعلیم کو مکمل ختم کرنے کا اسرائیلی منصوبہ

جمعرات 23-جون-2022

فلسطینی میں فروغ تعلیم کے لیے قائم ” اقصی اکیڈمی فار سائنس اینڈ ہیریٹیج” کے سربراہ شیخ ناجح بیکرات نے قابض اسرائیلی اتھارٹی کے بارے میں بتایا ہے کہ یہ ایک منظم انداز میں فلسطینیوں کے شعبہ تعلیم کو ٹارگیٹ کر رہی ہے تاکہ 2030 تک اسرائیلی نصاب تعلیم کو فلسطینی سٹوڈنٹس پر بھی  مکمل طور پر مسلط کیا جاسکے۔

  شیخ ناجح بیکرات کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے ” اس منظم سازشی منصوبے کا مقصد ایک طرف فلسطینی سکولوں پر کنٹرول حاصل کرنا ہے تودووسری جانب اہم ہدف فلسطینی نئی نسل کی شناخت  و اقدار حتی کہ عقیدے اور آزادی کی سوچ کو بھی  متاثر کرنا ہے۔ ”

 پریس ریلیز کے مطابق ” اسرائیلی قابض اتھارٹی نے  اس سلسلے میں پہلی جماعت سے لے کر بارپویں جماعت تک کے سٹوڈنٹس کو بطور خاص ٹارگیٹ کیا گیا ہے۔ ” اس مقصد کے لیے اسرائیلی قابض اتھارٹی 2030 تک فلسطینیوں کے اپنے سکولوں اور نصاب تعلیم کو مکمل طور ختم کر کے اس کی جگہ  اسرائیل کے تیار کردہ بگروت ایجوکیشن سسٹم کومسلط کرنا چاہتی ہے۔”

اسرائیلی مذموم عزائم کے بارے میں شیخ ناجح بیکرات کا کہنا ہے ” اسرائیلی بگروت سسٹم  کے تحت یہ سازش جاری ہے کہ فلسطینی سٹوڈنٹس کو اس کے مطابق تعلیم دی جائے اوران کے دینی و سیاسی نظریات کو اسرائیلی سوچ کے تابع کر لیا جائے۔”  

بگروت سسٹم کے بارے میں انہوں نے بتایا یہ در اصل یہودی فکر پرمبنی نظام تعلیم ہے۔ تاکہ  دوران تعلیم ہی انہیں یہ باور کرا دیا جائے  کہ اسرائیلی ریاست ہی پورے فلسطین کی مالک و مختار ہے اور اس کے خلاف سوچنا تاریخ  و منطق کے منافی  اور اپنے مستقبل کو تباہ کرلینے کے مترادف ہے۔

مختصر لنک:

کاپی