جمعه 15/نوامبر/2024

شیرین ابو عاقلہ کے جنازے کی تحقیقات ، اسرائیلی پولیس ذمہ دار

جمعہ 17-جون-2022

اسرائیلی پولیس کی تحقیقات میں یہ چیز سامنے آئی ہے کہ پولیس الجزیرہ سے وابستہ صحافی شیرین ابو عاقلہ کی نمازہ کے دوران بد تمیزی کی تھی۔ وہ  گیارہ مئی کو مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے ایک آپریشن کی کوریج کر رہی تھیں۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے انہیں اسرائیلی فوج نے ٹارگٹ کر کے گولی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ تاہم اسرائیلی قابض فوج کا کہنا ہے کہ شیرین ابو عاقلہ فلسطینیوں کی بندوق کا نشانہ بنی تھیں۔

تاہم  اس سے بھی زیادہ سنگن واقعہ اس وقت پیش آیا جب 14 مئی کو شیرین ابو عاقلہ کی نمازہ جنازہ کے شرکا پر حملہ کر دیا اور انہیں تشدد کرکے جنازے میں شرکت سے روکنے کی کوشش کی۔  اس دوران خاتون صحافی کا تابوت بھی تقریبا  گر گیا تھا۔

جنازے پر تشدد کے اس واقعے نے دنیا بھر کی توجہ اس جانب مبذول کرائی۔  اس بارے میں عرب دنیا میں بھی غم و غصہ کا اظہار کیا گیا۔ اب اسرائیلی اخبار روزنامہ ہارٹز نے نامعلوم ذرائع کے حوالے رپورٹ کیا ہے کہ پولیس کی تحقیقات میں تسلیم کیا گیا ہے کہ تابوت گرنے تک کی صورت حال پولیس کے اہلکاروں کی وجہ  ہی سے پیش آئی تھی۔

پولیس کی اس تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس دوران اسرائیلی قابض پولیس کے اہلکاروں نے جنازے کے ساتھ بد تمیزی کا ارتکاب کیا ۔ تاہم کہا جارہا ہے کہ پولیس  بد تمیزی کے ان  مرتکب پولیس ذمہ داروں کو کوئی خاص سزا ملنے کا امکان نہیں ہے۔

کیونکہ یہ تحقیقات کرنے سے پہلے ہی فیصلہ کر لیا گیا تھا کہ پولیس کے متعلقہ ذمہ داروں کے خلاف کوئی انضباطی کارروائی نہیں کی جائے گی۔  نیز یہ کہ اس واقعے میں پولیس کو تشدد کا حق  تسلیم شدہ تھا۔ اس لیے یہ واضح نہیں  ہے کہ کسی پولیس اہلکار کو سزا مل سکے گی۔ ”

تاہم اس تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے ” شیرین ابو عاقلہ کے تابوت اور جنازے کے حوالے سے جو تصاویر سامنے آئی ہیں وہ ناخوشگوار تھیں، سامنے آنے والی تصاویر اس سے مخلتف ہو سکتی تھیں لیکن  پولیس کے سینئیر لوگوں نے شروع میں ہی کہہ دیا تھا کہ مجموعی طور پر پولیس نے ایک پیچیدہ حالات میں بہتر اقدام کیا۔”

دریں اثنا اسرائیلی پولیس کے سربراہ کوبی شابتائی نے یہ تصدیق کی  ہے کہ انہوں نے تحقیقات کے لیے حکم دیا تھا  ، مگر مقصد  یہ تھا کہ  ” پولیس آپریشن کے طریق کار میں بہتری لانے کی کاوش کی جا سکے۔”  پولیس سربراہ نے پولیس کی کوتاہیوں کا بھی اعتراف کیا۔ لیکن جنازے کے شرکا ء پر بھی الزام عائد کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی