اسرائیلی ریاست کی طرف سےمسجد اقصیٰ کی دیواروں کی مرمت پرپابندی کے باعث دیواریں بوسیدہ ہو کرگرنے لگی ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز مسجد اقصیٰ کی جنوبی دیوار میں کچھ پتھر فرش پرآگرے جو مسجد کے پرانے ہال میں گرے دیکھے جا سکتے ہیں۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب قابض صہیونی ریاست نے مسجد اقصیٰ کی دیواروں کی مرمت پرپابندی عاید کررکھی ہے اور اس پابندی کو کئی سال بیت گئے ہیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ مسجد اقصیٰ کے جنوب میں ایک پتھر محراب کے قریب آ گرا۔ یہ پتھر جنوبی دیوار جو مسجد کے ہال سے متصل سے گرا ہے۔
بیت المقدس کے امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ پیش رفت مسجد اقصیٰ کے جنوب مغربی حصے کے کونے کو ہموار کرنے کی سازش کا نتیجہ ہے۔
مسجد کایہ زاویہ قبلہ اول کے جنوب مغرب میں واقع ہے جو مسجد کے تاریخی میوزیم اور مسجد قبلی کے درمیان ہے۔ اس کے جنوب میں خواتین کی مسجدواقع ہے جو مراکشی دروازے کے قریب واقع اہم مقام ہے۔ اس دروازے سے یہودی آباد کار آئے روز قبلہ اول پر دھاوا بولتے ہیں۔
اس مقام پر فلسطینی نمازیوں کی رسائی نہ ہونے سےاسرائیلی حکام ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں اور وہاں پر منی مانی کارروائیاں کی جاتی ہیں۔ فلسطینیوں کو نہ صرف نماز سے روکا جاتا ہے بلکہ القدس اسلامی اوقاف کو مسجد کی مرمت کے کام سے بھی روکا جاتا ہے۔ مسجد اقصیٰ کے اطراف میں اسرائیلی حکومت نے کئی مقامات پر کھدائیاں بھی جاری رکھی ہوئی ہیں۔ مسجد کی بیرونی دیواروں کے نیچے ہونے والی کھدائیوں کے باعث کئی مقامات پر گڑھے پڑ چکے ہیں۔