قابض اسرائیلی فوج نےامریکی صدر جوبائیڈن کے دورے کی وجہ سے فلسطینی مزاحمت کاروں کے گھروں کی مسماری ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کل بدھ کوعبرانی ذرائع ابلاغ کے ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی حکومت نے فلسطینی مزاحمت کاروں کے گھروں کو مسمار کرنا عارضی طور پر روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عبرانی اخبار میکور رشون نے رپورٹ کیا کہ "اسرائیلی فیصلہ اس دورے کے پس منظر میں سامنے آیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اگلے مہینے کے وسط میں عبرانی ریاست کا دورہ کریں گے۔ اس موقعے پر فلسطینی علاقوں میں کشیدگی میں اضافے کا خدشتہ موجود ہے۔
اخبار نے نشاندہی کی کہ "سیاسی سطح پر اسرائیلی فوج کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بائیڈن کے طے شدہ دورے کے بعد تک فلسطینی مزاحمت کاروں کے گھروں کو مسمار کرنا بند کردے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "موجودہ وقت اس کا تعلق شمالی مغربی کنارے کے جنین سے تعلق رکھنے والے شہید رعد خازم کے گھر کی مسماری کو ملتوی کرنے سے ہے، جو کہ ڈیزن گوف اسٹریٹ آپریشن کا مرتکب تھا۔ یہ واقعہ تل ابیب میں پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 3 آباد کار ہلاک اور 15 مختلف زخمی ہوگئےتھے۔
اسرائیلی ریاست القدس اورمقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف اجتماعی سزائیں نافذ کرنے کی پالیسی کے تحت، کمانڈو آپریشنز کرنے کے الزام میں فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کی ظالمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔