مظلوم فلسطینیوں کے خلاف قابض اسرائیلی ریاست کی طرف سے طاقت کے منظم ہتکھنڈوں کے استعمال پر خلیجی ریاست کویت نے عالمی برادری کی خاموشی کو مجرمانہ قرار دیا ہے۔
گذشتہ روز کویتی حکومت نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کےوحشیانہ اقدامات اور جرائم کے جواب میں دو ٹوک اور واضح موقف اختیار کرے۔
منگل کو کویت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف "اسرائیل” کی جانب سے کی جانے والی بارہا خلاف ورزیوں کی مذمت کے لیے واضح موقف اختیار کرے۔
اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں میں کویت کے مسقتل مندوب جمال الغنیم نے اپنے اسرائیلی ریاست کے جرائم کےخلاف عالمی برادری کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ”اسرائیل” اقوام متحدہ کے بین الاقوامی اداروں بالخصوص مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے میکانزم کی بار بار صریح خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ صہیونی ریاست نہ صرف فلسطینیوں کے خلاف جرائم میں پیش پیش ہے بلکہ اداروں کے کام میں عدم تعاون اور رکاوٹ کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ اس طرح صہیونی ریاست خود کو قانون سےبالا تر سمجھتی ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے پچاسویں اجلاس سے پہلے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ کویت عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کی حفاظت کرے اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اصولوں اور دفعات کے احترام کو یقینی بنانے کے لیے اپنی ذمہ داریوں پر ڈٹی رہے۔ مشرقی بیت المقدس سمیت مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر لاگو حقوق کا قانون اور بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام یقینی بنانے کےلیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
الغنیم نے مزید کہا کہ ریاست کویت فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی ان سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں عالمی برادری کے سامنے اپنی تشویش کا اظہار کرتی اور مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں اسرائیلی افواج کی طرف سے طاقت کے بے تحاشہ استعمال کی متعدد رپورٹوں کے لیے جوابدہی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتی ہے۔”