درجنوں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصی میں داخل ہو کر مسلمانوں کو داخلے سے روک دینے کے بعد خود پولیس کی حفاظت میں داخل ہو کر تلمودی عبادت کرنے کا سلسلہ بدھ کے روز بھی جاری رکھا۔
یہودی آباد کاروں کے لیے مسجد کا اقصی کا مغربی دروازہ کھولا گیا ، پولیس نے یہ دروازہ یہودی آباد کاروں کے لیے تقریبا مخصوص کر رکھا ہے۔ ان کے آنے پرپولیس مغربی دروازہ کھولتی ہے ان کے جانے کے بعد یہ دروازہ بند کر دیا جاتا ہے۔
بدھ کے روز یہودی آباد کاروں کو اسرائیلی قابض اتھارٹی کی پولیس اس طرح اپنی حفاظت میں لائی کہ جیسے یہ پولیس ایجنڈا ہو کہ مسجد اقصی میں یہودی آباد کاروں کو لازما لے جانا ہے۔ اس دوران پولیس مسلسل ان کی حفاظت پر مامور رہی۔ اب یہ یہودی آبادی کاروں کا یہ روزانہ کا معمول بن چکا ہے کہ وہ صبح اور سہہ پہر کو مسجد اقصی کی تقسیم کے تصور کو بڑھاوا دینے کےلیے آتے ہیں۔
فلسطینی کارکنوں نے بھی اس حوالے سے جمعہ کے روز کے لیے کال دی ہے کہ مسلمان مسجد اقصی میں اپنی موجودگی کو زیادہ سے زیادہ رکھیں۔ تاکہ ان مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جا سکے جنہیں اسرائیلی قابض اتھارٹی مسجد تک پہنچنے سے روکتی ہے۔