اسرائیلی پولیس نے بیت المقدس کی مقامی کارکن خاتون کو مسجد اقصیٰ سے باہر نکال دیا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی پولیس نے نفیسہ خویص کا چھ ماہ تک مسجد اقصیٰ میں داخلہ بند کر دیا ہے۔
خویص صاحبہ کے نام ایک ہفتے کے لیے ملک بدری کا حکم نامہ بھی جاری کیاگیا تھا۔ مذکورہ حکم نامہ 5 جون 2022 کو انہیں دورانِ تفتیش تھمایا گیا تھا۔
گذشتہ ہفتے اسی طرح کے ایک اور واقعے میں، بیت المقدس ہی کی سرگرم کارکن ہنادی حلوانی پر بھی مسجد اقصی میں داخلے پر پابندی لگائی گئی تھے۔ اس پابندی میں چھ ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔
خطیب مسجد اقصی شیخ عکرمہ صبری حفظہ اللہ بھی ایسی ناروا پابندیوں کا مسلسل سامنا کر رہے ہیں۔
اسرائیلی پولیس جان بوجھ کر فلسطینی کارکنان اور بااثر شخصیات کو مسجد اقصیٰ سے دور رکھتی ہے تاکہ یہودی آباد کاروں کے داخلے کو آسان بنایا جا سکے اور صہیونی غنڈہ گردی کی راہ ہموار کی جا سکے۔