فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں قائم تاریخی مسجد ابراہیمی سے متصل ایک عمارت میں دراڑیں پڑ گئیں اور اس کا کچھ حصہ گر گیا ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمارت کے ایک حصے کے منہدم ہونے کی وجہ عمارت کی مرمت پر اسرائیلی فوج کی طرف سے عاید کردہ پابندیاں ہیں۔
الخلیل اوقاف کے ڈائریکٹر جنرل نضل الجبعری نے کہا حرم ابراہیمی کے بالمقابل اور ملحقہ عمارت میں دراڑوں اور جزوی طور پر گرنے کے نتیجے میں مسجد ابراہیمی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے قابض حکام کو متنبہ کیا ہے کہ اگر مسجد ابراہیمی سے متصل عمارتوں کی مرمت کی اجازت نہیں دی جاتی تو اس کے نتیجے میں مسجد ابراہیمی کو بھی خطرات لاحق ہیں۔
الجبعری نے اس بات پر زور دیا کہ مقدسات کے خلاف قابض اسرائیل کی سنگین اور بار بار خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے ممکنہ اقدامات کیے جائیں اور مسجد ابراہیمی کو لاحق خطرات کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا جائے۔