عرب اسٹڈیز ایسوسی ایشن کے لینڈ ریسرچ سینٹر نے ایک فیلڈ رپورٹ میں بتایا ہے کہ قابض افواج کی طرف سے 2021 میں کی گئی مسماری، شہریوں اور ان کی املاک کے خلاف مسماری کی منظم پالیسی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ قابض اسرائیلی فوج نے 361 گھروں سمیت تقریباً 1032 مکانات اور تنصیبات مسمار کیں۔ ان مسماریوں سے954 بچوں سمیت 1834 افراد بے گھر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق جن کے گھر مسمار کیے گئے ان کی کل تعداد میں سے خواتین کا فیصد تقریباً 47 فی صد ہے۔ خاندان اب بکھرے ہوئے ہیں اور محفوظ رہائش کی تلاش میں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق قابض ریاست نے مقبوضہ بیت المقدس میں 93 مکانات کے مالکان کو خود انہیں اپنے مکانات مسمار کرنے پر مجبور کیا۔القدس گورنری سب سے زیادہ مکانات مسمار کیے گئے اور طوبیٰ میں مکانات کی مسماری دوسرے نمبر پر رہی۔
رپورٹ میں 671 مختلف سہولیات (زرعی، تجارتی، ادارہ جاتی، خدمت، تفریحی اور مذہبی) کے انہدام کی تصدیق کی گئی۔ ان سے 5455 افراد متاثرہ ہوئے ان میں جن میں 2600 بچے اور 1800 خواتین شامل تھیں۔