جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کار فلسطینی املاک تباہ کرنے پر جت گئے

اتوار 12-جون-2022

اسرائیلی قابض فوج نے فلسطینی شہریوں کی املاک اور زراعت کو تباہ کرنے کی جاری مہم کے دوران الخلیل شہر کے جنوب میں فلسطینی کسانوں  کے کھیتوں اور کھلیانوں  میں تباہی مچانے  کی کارروائیاں کی ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق  اتوار کے روز  صبح سویرے اسرائیلی قابض فوج اور قابض اتھارٹی کے انتظامی اہلکاروں پر مشتمل ایک جتھے نے کھیتوں کو فصلوں کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ کھیتوں میں تعمیر شدہ ایک عمارتی ڈھانچہ مسمار کر دیا  اور نصب شدہ خیموں کواکھاڑ دیا۔

واضح رہے یہودی آباد کاروں نے اسی علاقے میں مقامی فلسطینی کسانوں کی زمینوں پر قبضے کی کوششیں  شروع کر رکھی ہیں۔ یہودی آباد کاروں نے خلال العدرا اور عين البيداء کے علاقوں کو ہدف بنایا ہے۔ اب اسی قبضہ مہم کو تقویت دینے کے لئے فوجی اور انتظامی اہلکاروں نے اتوار کی یلغار کی۔

کھیتوں میں قائم تعمیراتی ڈھانچے جو تباہ کیے گئے ہیں  وہ شواهين قبیلے  سے تعلق رکھنے والے مقامی کسانوں کی ملکیت بتائے گئے ہیں۔ ان تازہ واقعات سے چند دن پہلے قابض اسرائیلی فوج نے الخلیل کے شمال میں واقع طابان ہیملٹ ، مسافر یطا اور الخلیل کےجنوب میں کسانوں کی زیر ہدف  املا ک کے نمبر اور فہرست جاری کی ہے کہ وہ اپنی ان املاک کی مسماری کے لیے تیار ی کریں۔

ان فہرستوں  میں زمینوں پر بنے گھر اور کنویں  بھی شاامل تھے۔ الخلیل کے جنوب میں زف نامی گاوں میں بھی کسانوں کو کھیتوں میں کام بند کرنے کا اسرائیلی قابض اتھارٹی کا حکم مل چکا ہے۔ حتی کہ زمینوں پر تعمیراتی ڈھانچے اور کنویں استعمال کرنے سے روک دیا گیا ہے.

اسرائیلی قابض فوج نے حال ہی میں مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوب میں بدو کمیونٹی کے کسانوں کو جگہیں خالی کرنے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عدالتی فیصلہ ہے۔خیال رہے یہ وہی عدالتی فیصلہ ہے جس کی اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے مذمت کی ہے اور اسرائیلی قابض اتھارٹی  کو مقامی لوگوں کے خلاف اس طرح کے ظالمانہ اقدامات سے منع کیا ہے۔ 

مختصر لنک:

کاپی