اسرائیلی قابض فوج نے فلسطینی شہریوں کی املاک اور زراعت کو تباہ کرنے کی جاری مہم کے دوران الخلیل شہر کے جنوب میں فلسطینی کسانوں کے کھیتوں اور کھلیانوں میں تباہی مچانے کی کارروائیاں کی ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق اتوار کے روز صبح سویرے اسرائیلی قابض فوج اور قابض اتھارٹی کے انتظامی اہلکاروں پر مشتمل ایک جتھے نے کھیتوں کو فصلوں کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ کھیتوں میں تعمیر شدہ ایک عمارتی ڈھانچہ مسمار کر دیا اور نصب شدہ خیموں کواکھاڑ دیا۔
واضح رہے یہودی آباد کاروں نے اسی علاقے میں مقامی فلسطینی کسانوں کی زمینوں پر قبضے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔ یہودی آباد کاروں نے خلال العدرا اور عين البيداء کے علاقوں کو ہدف بنایا ہے۔ اب اسی قبضہ مہم کو تقویت دینے کے لئے فوجی اور انتظامی اہلکاروں نے اتوار کی یلغار کی۔
کھیتوں میں قائم تعمیراتی ڈھانچے جو تباہ کیے گئے ہیں وہ شواهين قبیلے سے تعلق رکھنے والے مقامی کسانوں کی ملکیت بتائے گئے ہیں۔ ان تازہ واقعات سے چند دن پہلے قابض اسرائیلی فوج نے الخلیل کے شمال میں واقع طابان ہیملٹ ، مسافر یطا اور الخلیل کےجنوب میں کسانوں کی زیر ہدف املا ک کے نمبر اور فہرست جاری کی ہے کہ وہ اپنی ان املاک کی مسماری کے لیے تیار ی کریں۔
ان فہرستوں میں زمینوں پر بنے گھر اور کنویں بھی شاامل تھے۔ الخلیل کے جنوب میں زف نامی گاوں میں بھی کسانوں کو کھیتوں میں کام بند کرنے کا اسرائیلی قابض اتھارٹی کا حکم مل چکا ہے۔ حتی کہ زمینوں پر تعمیراتی ڈھانچے اور کنویں استعمال کرنے سے روک دیا گیا ہے.
اسرائیلی قابض فوج نے حال ہی میں مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوب میں بدو کمیونٹی کے کسانوں کو جگہیں خالی کرنے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عدالتی فیصلہ ہے۔خیال رہے یہ وہی عدالتی فیصلہ ہے جس کی اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے مذمت کی ہے اور اسرائیلی قابض اتھارٹی کو مقامی لوگوں کے خلاف اس طرح کے ظالمانہ اقدامات سے منع کیا ہے۔