پنج شنبه 01/می/2025

اسرائیل نے بیت المقدس کے سینیر فلسطینی رہ نما شہر سے بے دخل کردیا

اتوار 5-جون-2022

اسرائیلی ریاست کی ایک فوجی عدالت کے حکم پر بیت المقدس کے سینیر سماجی رہ نما مراد غازی عباسی کو شہر سے بے دخل کرکے غرب اردن میں قیام پر مجبور کیا گیا ہے۔

دوسری طرف اپنا گھر بار اور خاندان چھوڑںے والے مراد عباسی کا خاندان اور ان کے دیگر دوست احباب شدید صدمے سے دوچار ہیں۔

مراد کے خاندان کا کہنا ہے کہ مراد 42 سال قبل القدس میں پیدا ہوئے۔ وہ اسی شہر کے باشندے تھے اور ہیں مگر اسرائیلی ریاست نے جبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں شہر سے نکل جانے کا حکم دیا اور نام نہاد دعویٰ کیا کہ وہ اسرائیلی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

مراد غازی عباسی نے ’قدس پریس‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں بیت المقدس میں سلوان کے مقام پر پیدا ہوا۔ وہیں پرورش پائی۔ میری تمام اولاد کی شناخت بیت المقدس کی ہے اوران کے پاس القدس میں مستقل قیام کا قانونی اجازت نامہ بھی ہے۔

انہوں نے بیت المقدس سے اپنی بے دخلی کوظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے لیےیہ مشکل ترین وقت ہے کیونکہ وہ زندہ آنکھوں سے اپنے خاندان اور بچوں کو چھوڑ کر دوسرے شہر میں رہنے پرمجبور کیے گئے ہیں۔

مراد عباسی نے اسرائیلی ریاست کے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق اور بین الاقوامی ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

مراد عباسی کا کہنا تھا کہ وہ جلد واپس اپنے گھرآئیں گے۔ مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کریں گے اور دشمن کو انہیں بے دخل کرنے کے فیصلے پر شرمندگی اٹھانا پڑے گی۔

 ان کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست میں عدالتیں آزاد نہیں ہیں۔ انہیں جو انٹیلی جنس ادارے ہدایات دیتے ہیں وہ ان کے مطابق فیصلے کرتی ہیں اور صہیونی انٹیلی جنس کی غلام ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی