پنج شنبه 01/می/2025

یروشلم میں یہودی بستیوں کا نیا منصوبہ بین الاقوامی قوانین سے متصادم

ہفتہ 4-جون-2022

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے نا جائز یہودی بستی تعمیر کرنے  کے نئے اسرائیلی منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مقبوضہ یروشلم پر مکمل قبضے کی اسرائیلی سازش کا حصہ ہے۔

اسرائیل نے جمعہ کے روز آٹھ سو بیس رہائشی یونٹس کی تعمیرات کا اعلان کیا ہے۔  نیا اسرائیلی منصوبہ مقبوضہ یروشلم  میں اسرائیلی قابض فوج اور دوسرے اداروں کی طرف سے فلسطینیوں کی گرائی گئی عمارات کی جگہ پر شروع کیا جانا ہے تاکہ مقبوضہ بیت المقدس سے فلسطینیوں کی مکمل بے دخلی اور اسرائیل کے مکمل قبضے کی راہ ہموار ہو سکے۔ 

قابض اسرائیلی اتھارٹی نے اس منصوبے کی جمعہ کے روز منظوری دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ پہلے مرحلے پر نئے یہودیوں کو آباد کرنے کے لیے 330 رہائشی یونٹس قائم کیے جائیں  گے جبکہ دوسرے مرحلے پر 490 رہائشی یونٹوں کی تعمیر مکمل کی جائے گی۔ نئی یہودی تعمیرات کے لیے جنوبی یورشلم کے علاقے میں جگہ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ 

حماس کی طرف سے اسرائیلی قابض اتھارٹی کے اس منصوبے کو تمام تر  بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے ۔ لہذا بین الاقوامی برادری کو اس کا فوری اور سنجیدہ نوٹس لینا چاہیے۔ تاکہ اسرائیل کی ناجائز قبضے اور غیر قانونی یہودی بستیوں کو روکا جا سکے۔ 

مزاحمتی تنظیم کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فلسطینی علاقوں کو یہودیانے کی اسرائیلی کوششون کے باعث فلسطینی عوام کی مزاحمت میں اضافہ ہو گا۔ واضح رہے یہودی بستیوں کے سلسلے کا یہ منصوبہ نام نہاد گریٹر اسرائیلی سازش کا حصہ ہے ، جو کہ مغربی کنارے کے گیارہ فیصد علاقے پر محیط ہے۔  

مختصر لنک:

کاپی