قابض اسرائیلی فوج نے منظم ریاستی دہشت گردی کامظاہرہ کرتے ہوئے ایک 17 سالہ فلسطینی لڑکے کو غرب اردن کے وسطی شہررام اللہ کے قریب گولیاں مار کر شہید کردیا۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 17 سالہ عودہ محمد عودہ کو دیوار فاصل کے قریب اسرائیلی فوج نے گولیاں ماری تھیں جس کے بعد اسے شدید زخمی حالت میں رام اللہ کے ایک اسپتال لایا گیا جہاں وہ کچھ دیر بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ عودہ کو رام اللہ میں جب اسپتال لایا گیا تو اس کے سینے میں گولیاں لگی تھیں۔ اسے المدیہ کے مقام پر گولیاں ماری گئیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہےکہ نوجوان زخمی ہونے کے بعد بہت دیر سے اسپتال لایا گیا اور اس کا بہت زیادہ خون بہہ چکا تھا۔ اس لیے اس کی جان نہیں بچائی جا سکی۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل کی نسلی دیوار کے قریب کھیلنے والے فلسطینی بچوں پر اسرائیلی فوج نے براہ راست گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں محمد عودہ زخمی ہوگئے اور انہیں اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جاں بر نہ ہوسکے۔
خیال رہے کہ عودہ اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے دوران شہید ہونے والے چوبیس گھنٹے کے پانچویں شہید ہیں۔ بدھ اور جمعرات کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک خاتون صحافی سمیت کم سے کم پانچ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔