پنج شنبه 01/می/2025

امریکا القدس میں فلسطینیوں کے لیے قونصل خانے کے قیام سے منحرف

منگل 31-مئی-2022

ایک عبرانی اخبار نے اطلاع دی ہے کہ امریکی صدرجو بائیڈن کی انتظامیہ نے حال ہی میں مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے لیے امریکی قونصل خانے کا قیام ترک کر دیا ہے۔

اخبار "اسرائیل ٹوڈے” کی طرف سے پیر کے روز شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ نے اس قدم کو ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے بجائے فلسطینیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے سلسلہ وار اقدامات کیے جائیں گے۔

رپورٹ میں اشارہ دیا گیا ہے کہ امریکا فلسطینی اور اسرائیلی امور کے نائب وزیر خارجہ ہادی عمرو کو فلسطینیوں کے لیے خصوصی ایلچی کے عہدے تعینات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق  "عمرو” اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کے فلسطینی امور یونٹ کے ساتھ براہ راست کام کرے گا اور درحقیقت یہ لفظ کے ہر معنی میں فلسطینیوں کی ایک الگ نمائندگی ہو گی۔

گزشتہ اپریل میں اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا تھا کہ انہوں نے بنیامین نیتن یاہو کی طرف سے امریکی انتظامیہ کو یروشلم میں فلسطینیوں کو اپنی خدمات فراہم کرنے کے لیے ایک امریکی قونصل خانہ قائم کرنے کے لیے کیے گئے وعدے پر عمل درآمد سے روک دیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی