اسرائیلی فوج نے قبرص میں نئی فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے۔ ایک ماہ طویل جاری رہنے والی ان مشقوں میں حصہ لینے والے فوجیوں کو لبنانی حزب اللہ ملیشیا کے خلاف جنگ اور ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری کی تربیت دی جائے گی۔
اسرائیل کے موقر انگریزی اخبار ’ٹائمز آف اسرائیل‘ کے مطابق اسرائیلی اور قبرصی افواج کی مشترکہ مشقیں کل اتوار سے جاری ہیں۔ ان مشقوں کا مقصد حزب اللہ اور ایران جیسے دشمنوں کے علاقے میں آپریشنل مشنز میں افواج کی تیاری اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ 98 ویں پیرا شوٹ ڈویژن کے ریکروٹس، ریزرو فوج کے دستے، ایئر فورس اور اسپیشل فورسز اور نیوی کے 13 ویں میرین یونٹ شیٹ قبرص میں مشقوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
قابض اسرائیلی فوج کے مطابق دیگر سرگرمیوں کے علاوہ مشقوں میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے زخمیوں کو نکالنےاور لاجسٹک آلات کو بھاری ٹرانسپورٹ سکواڈرن میں ڈالنے کی تربیت دی جائے گی۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ یہ مشقیں لبنان کی طرح پہاڑی علاقوں میں شہری اور دیہی علاقوں سمیت مختلف علاقوں میں ہوں گی۔
’چیریٹس آف فائر‘ کے نام سے جاری ان غیرمعمولی مشقوں میں فضائیہ کو بحیرہ روم میں ایران کی جوہری تنصیبات پر فضائی حملوں کی مشق کرائی جائے گی۔
’چیریٹس آف فائر‘ مشقیں 3 جون تک جاری رہیں گی۔ قبرص میں یہ کئی دہائیوں میں سب سے بڑی اسرائیلی فوجی مشقیں قرار دی جاتی ہیں۔
مشقوں میں فوج کا ایک ہی وقت میں کئی محاذوں پر نبرد آزما ہونے کی تربیت دی جائے گی۔ مشقوں میں خاص طور پر ایران نواز لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔