جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج، آبادکاروں کا قبلہ اول پر دھاوا

اتوار 29-مئی-2022

اتوار کی صبح قابض صہیونی فوج نے مسجد الاقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا اور القبلی کی جائے نماز کو گھیرے میں لے کر اس کے ایک دروازے کو زنجیروں سے بند کر دیا۔ بعد ازاں یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد نے اسرائیلی پولیس اور فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔

مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ قابض فورسز نے اتوار کو علی الصبح  مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں دھاوا بولا اور جگہ جگہ پھیل گئے۔ اس دوران قابض فوج نے قبلہ اول کے ’مسجد قبلی‘ میں جنازگاہ کے دروازے آہنی زنجیروں سے بند کر دیے۔

قابض فوج کے گھیراؤ سے قبل فلسطینیوں کی بڑی تعداد قبلہ اول میں موجود تھی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ فلسطینی نمازیوں کے’اللہ اکبر‘ کے فلک شگاف نعروں سے قبلہ اول کی فضا گونج اٹھی۔ اس دوران فلسطینی نوجوانوں نے قابض فوج پر سنگ باری کی جب کہ دوسری طرف سے قابض فوجیوں نے فلسطینی نمازیوں کو قبلہ اول سے باہر نکالنےکے لیے ان پر طاقت کا استعمال کیا اور ان پر صوبے بم برسائے۔

قابض افواج کی مخالفت میں نمازیوں کے ایک گروپ نے مسجد کے صحنوں میں اجتماعی نماز ادا کرنا شروع کردی۔

بعد میں ہونے والی پیش رفت میں درجنوں آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔ یہودی شرپسندوں کو قابض فوج کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔

جیسے ہی آباد کاروں کے پہلے گروہ نے الاقصیٰ کے صحن پر دھاوا بولا تو وہاں پرموجود مردو خواتین نمازیوں نے تکبیر کے نعرے لگائے اور قبلہ اول کے دفاع کے عزم اور اس کی آزادی کے لیے نعرے لگائے۔

تقریباً ایک گھنٹے کے اندر تقریباً 250 آباد کاروں نے قابض فوج کی حفاظت میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔ فوجی اور آبادکا مسجد اقصیٰ کے تاریخی حصے مسجد قبلی میں گھس گئے اور جنازہ گاہ کو بند کردیا۔

بیت المقدس کے ذرائع کے مطابق قابض فوج نے القبلی نماز گاہ کے دروازے بند کر دیے اور اندر موجود نمازیوں کو باہر جانے سے روک دیا۔ قابض فوج نے صوتی بم پھینکےزور دے مسجد کے دروازے کھٹکھٹائے۔

 اس دوران قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں سے کم از کم 4 نمازیوں کو گرفتار کر لیا۔

مسجد اقصیٰ کے اندر فجر سے ہی سینکڑوں فلسطینی جمع ہوگئے تھے۔ اسرائیلی پابندیوں کے باوجود فلسطینیوں کی بڑی تعداد علی الصبح مسجد اقصیٰ پہنچنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ میں فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد اشراک اور چاشت کی نمازیں بھی ادا کیں۔

فلسطینیوں کی بڑی تعداد ایک ایسے وقت میں قبلہ اول میں جمع ہے جب دوسری طرف اسرائیل کی انتہا پسند تنظیموں کی اپیل پر آج یہودی قبلہ اول پر دھاوا بولنے کی تیاری کررہے ہیں۔ اس کےعلاوہ اسرائیلی حکومت نے سرکاری سرپرستی میں بیت المقدس شہر میں نام نہاد فلیگ مارچ کے انعقاد کا اعلان کیا ہے جس پر فلسطینی عوام سخت مشتعل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی